پاکستان میں ایک اور گاڑی متعارف، قیمت بھی سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پاکستان میں چینی آٹوموبائل برانڈز کی بڑھتی ہوئی تعداد میں ایک اور اضافہ ہو گیا ہے، جیٹور نے اپنی نئی 7 سیٹر کراس اوور ایس یو وی جیٹور X70 پلس کو متعارف کرا دیا۔ کمپنی پہلے ہی اپنی 5 سیٹر ایس یو وی جیٹور ڈیشنگ کو پیش کر چکی ہے، جس طرح چانگان نے اوشان X7 کو متعارف کرایا تھا۔
نئی جیٹور X70 پلس کی قیمت 84,95,000 روپے مقرر کی گئی ہے، جو کہ ایکس فیکٹری قیمت ہے اور اس میں ود ہولڈنگ ٹیکس شامل نہیں ہے۔ گاڑی کی بکنگ شروع ہو چکی ہے اور بکنگ قیمت 20 لاکھ روپے رکھی گئی ہے، جبکہ ڈیلیوری کا تخمینہ دو ماہ کا دیا جا رہا ہے۔ کمپنی نے لاہور اور اسلام آباد میں اپنے شو رومز بھی کھول دیے ہیں، جہاں صارفین گاڑی کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔
جیٹور X70 پلس کی خصوصیات
یہ گاڑی جدید 1.
گاڑی کا لمبائی 4724 ملی میٹر، چوڑائی 1900 ملی میٹر، اور اونچائی 1720 ملی میٹر ہے، جس سے کشادہ انٹیریئر فراہم ہوتا ہے۔ گراؤنڈ کلیئرنس 200 ملی میٹر ہونے کی وجہ سے گاڑی مختلف سڑکوں پر بہتر ہینڈلنگ فراہم کرتی ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ملی میٹر
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پر تاجروں کا ردعمل سامنے آگیا
اسلام آباد: فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)عاطف اکرام شیخ نے زراعت کے شعبے میں ترقی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بڑے پیمانے پر کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے قومی اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں معاشی محاذ پر بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی کامیابیوں کے اقتصادی سروے میں اس طرح سے عکاسی نہیں ہے، پاکستان نے اچھی معاشی ریکوری کی ہے، حکومت کو اس ریکوری کو استحکام کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ معاشی بہتری کا سفر جاری رکھنے کے لیےپالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، رواں سال پہلی بار معیشت کا حجم 400 ارب ڈالر سے زائد رہا جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کامیابیوں کے علاوہ معیشت کے بہت سارے شعبوں پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں بڑی کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مایوس کن ہے، زرعی شعبے کی نمو 0.56 فیصد رہی، زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کی گروتھ میں اضافہ ناگزیر ہے۔