وائناڈ کے متاثرین کیلئے غیر مشروط امداد دی جائے، پرینکا گاندھی کا مودی کو خط
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
رکن پارلیمنٹ نے خط میں اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والے تباہ کن نقصانات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ گزرنے کے باوجود متاثرین آج بھی شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ افراد کے لئے فوری اور غیر مشروط امداد کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خط میں اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والے تباہ کن نقصانات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ گزرنے کے باوجود متاثرین آج بھی شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے لکھا کہ 30 جولائی 2024ء کو وائناڈ کے چورالمالا اور منڈکّئی علاقوں میں شدید لینڈ سلائیڈ کے نتیجے میں 298 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 32 افراد لاپتہ قرار دیے گئے۔ اس حادثے میں 17 خاندان مکمل طور پر ختم ہوگئے اور 1685 عمارتیں تباہ ہوئیں، جن میں مکانات، اسکول، دکانیں، سرکاری دفاتر، اسپتال اور عبادت گاہیں شامل ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دو تعلیمی ادارے، گورنمنٹ ووکیشنل ہائر سیکنڈری اسکول ویلرملا اور گورنمنٹ لوئر پرائمری اسکول منڈکّئی مکمل طور پر تباہ ہو گئے، جس کے باعث 658 طلبہ کی تعلیم متاثر ہوئی۔ اس کے علاوہ 110 ایکڑ زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا، جس پر چائے، کافی اور الائچی کی کاشت ہوتی تھی۔ خط میں کہا گیا کہ سیاحتی سرگرمیوں پر بھی شدید منفی اثر پڑا، جس کی وجہ سے کئی لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے لکھا کہ وائناڈ کے عوام بہادر ہیں لیکن انہیں اس بحران سے نکالنے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ٹھوس مالی اور بنیادی ڈھانچے کی مدد درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحالی کا عمل نہایت سست روی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے متاثرین کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے خط میں مرکزی حکومت کے اعلان کردہ 529.
انہوں نے کہا کہ بعد میں کیرالہ کے ارکان پارلیمنٹ کے مسلسل دباؤ کے بعد حکومت نے اسے "شدید نوعیت کی آفت" قرار دیا لیکن امدادی پیکیج کی شرائط نے متاثرین کو مزید پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ اپنے خط کے اختتام پر پرینکا گاندھی نے بھارتی وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ وائناڈ کے عوام کی مشکلات کو ہمدردی کی نظر سے دیکھیں اور ریلیف پیکیج کو قرض کے بجائے گرانٹ میں تبدیل کریں۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ اس فنڈ کے استعمال کی مدت میں توسیع کی جائے تاکہ متاثرین کو اپنے حالات بہتر کرنے کے لئے زیادہ وقت مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وائناڈ کے عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ وہ اپنی زندگی دوبارہ شروع کر سکیں اور انہیں مستقبل کے بارے میں کچھ امید ملے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پرینکا گاندھی نے وائناڈ کے انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کے تحت اسرائیل امدادی سامان کے صرف ایک حصے کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے رہا ہے، جب کہ طے شدہ مقدار کے مطابق روزانہ 600 ٹرکوں کو داخل ہونا چاہیے تھا، مگر اس وقت صرف 145 ٹرکوں کو اجازت دی جا رہی ہے جو مجموعی امداد کا محض 24 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں امداد کا داخلہ روک دیا، قابض فوجیوں پر حملے میں 2 اہلکار ہلاک
غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 10 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک 3 ہزار 203 تجارتی اور امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جو ضرورت کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔ غزہ حکام نے اسرائیل کی جانب سے امداد میں رکاوٹوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کی ذمہ داری مکمل طور پر اسرائیلی قبضے پر عائد ہوتی ہے، جو 24 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی زندگی مزید خطرناک بنا رہا ہے۔
غزہ میں خوراک، پانی، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت برقرار ہے، جبکہ بے گھر خاندانوں کے لیے پناہ گاہیں بھی ناکافی ہیں کیونکہ دو سالہ اسرائیلی بمباری میں رہائشی علاقوں کی بڑی تعداد تباہ ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصر ’کریم شالوم کراسنگ‘ سے اقوام متحدہ کی امداد غزہ بھیجنے پر رضامند، امریکا کا خیر مقدم
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان کے مطابق امدادی قافلوں کی نقل و حرکت بھی محدود ہو چکی ہے، کیونکہ اسرائیلی حکام نے امداد کے راستوں کو تبدیل کر کے انہیں فِلڈیلفیا کوریڈور اور تنگ ساحلی سڑک تک محدود کر دیا ہے، جو تباہ شدہ اور شدید رش کا شکار ہے۔ اقوامِ متحدہ نے مزید راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ، توپ خانے اور ٹینکوں نے خان یونس اور جبالیا کے اطراف میں گولہ باری کی، جس میں مزید 5 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جنگ بندی کے بعد سے اب تک 222 فلسطینی شہید اور 594 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ حملے اس لیے جاری ہیں کہ حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں، تاہم حماس کا کہنا ہے کہ علاقے کی شدید تباہی اور بھاری مشینری کی عدم اجازت کے باعث تلاش کا عمل ممکن نہیں ہو پا رہا۔
فلسطینیوں کی جانب سے عالمی برادری خصوصاً امریکی صدر پر زور دیا جا رہا ہے کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ امدادی سامان بغیر کسی شرط اور رکاوٹ کے غزہ پہنچ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل اقوام متحدہ امداد بمباری غزہ فلسطین