Jasarat News:
2025-06-09@11:08:26 GMT

13 سالہ امریکی لڑکا سوشل میڈیا کا چیلنج قبول کرکے مارا گیا

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک 13 سالہ لڑکے کی موت کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اُس نے سوشل میڈیا پر پیش کیا جانے والی ایک انتہائی خطرناک چیلنج قبول کیا۔ اِسے بلیک آؤٹ چیلنج کہا جاتا ہے۔

لڑکے کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ ایک خطرناک چیلنج قبول کرکے کامیابی کے لیے کوشش کر رہا تھا۔ غیر معمولی نگرانی کے باوجود نمدی گلین اوہائری جونیر نے اپنے بڑوں سے اس سوشل میڈیا چیلنج کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور اس کا سامنا کرنے کی ٹھانی۔ اُس کی موت امریکا میں بچوں کی تربیت اور نگرانی کے حوالے سے ایک بار پھر تند و تیز بحث شروع کرنے کا باعث بنی ہے۔

نمدی 3 فروری کو اپنے بیڈ روم انتہائی تشویش ناک حالت میں ملا تھا۔ یہ گریمی ایوارڈز کے دو دن بعد کی بات ہے۔ نمدی چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔

نمدی کو تشویش ناک حالت میں پاکر والدین نے فورا ہنگامی طبی امداد کے لیے کال کی۔ طبی ٹیم کے آنے تک اُنہوں نے نمدی کا تنفس بحال کرنے کی بہت کوشش کی۔ اُن کی کوششیں ناکام رہیں اور کچھ ہی دیر بعد نمدی کو مُردہ قرار دے دیا گیا۔

ابتدا میں ایسا لگ رہا تھا کہ نمدی نے خود کشی کی ہے مگر تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وہ سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل کرنے والے بلیک آؤٹ چیلنج کو قبول کرکے کامیابی کی کوشش کر رہا تھا۔ اس چیلنج نے امریکا میں اب تک بہت سے بچوں کی جان لی ہے۔

بلیک آؤٹ چیلنج میں حصہ لینے والوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنا سانس روک لیں اور بالکل بے سُدھ ہوجائیں کیونکہ جب وہ دوبارہ سانس لینا شروع کریں گے تو اُن کی روح کو بلندی ملے گی اور وہ ایک عجیب ہی طرح کی مسرت محسوس کریں گے۔ یہ چیلنج سب سے پہلے 2021 میں ٹِک ٹاک پر نمودار ہوا تھا اور اِس نے بہت تیزی سے غیر معمولی مقبولیت حاصل کی تھی۔ اِسے چوکنگ چیلنج بھی کہا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سوشل میڈیا چیلنج انتہائی خطرناک اور جان لیوا ہے۔ سینٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق جب یہ چیلنج پہلے پہل سوشل میڈیا پر نمودار ہوا تھا تب 82 بچے اِس میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کے دوران دم توڑ گئے تھے۔ اِن بچوں کی اوسط عمر 13 سال تھی۔ سانس روکنے سے دماغ کو غیر معمولی اور جان لیوا حد تک نقصان پہنچتا ہے۔ نمدی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نہیں تھے اِس لیے سمجھ میں نہیں آرہا کہ کس کو موردِ الزام ٹھہرایا جائے۔

نمدی کی آخری رسوم 14 فروری کو ادا کی گئیں۔ سوگوار خاندان نے گو فنڈ می کے ذریعے آخری رسوم کے لیے 75 ہزار ڈالر جمع کیے

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا

پڑھیں:

انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج

مظفرآباد (سٹاف رپورٹر)وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کے سرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی.وزیر ٹرانسپورٹ جاوید بٹ کا ا سٹیٹ سبجیکٹ عدالت العالیہ میں چیلنج کر دیا گیا.

مقدمہ عنوانی حمزہ مجید بزمی بنام ڈی سی بحالیات میرپور وغیرہ میں پٹیشنز حمزہ مجید بزمی نے رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ جب جاوید بٹ نے جعلی سٹیٹ سبجیکٹ ڈی سی بحالیات کی ملی بھگت سے جعل سازی سے سٹیٹ سبجیکٹ بنوایا تھا مقبوضہ کشمیر میں پراپرٹی ظاہر کی گئی ہے جو فرضی ہے۔

جاوید بٹ نے خود اعتراف کر رکھا ہے کہ اس کے پاس مہاجر ہونے کا کوئی ثبوت نہیں کچھ عرصہ پہلے سابق ڈپٹی کمشنر بحالیات میرپور نے ایک رپورٹ مرتب کی تھی جس میں جاوید بٹ کے خلاف سابق ڈی سی بحالیات کی رپورٹ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ۔۔

اس میں سابق ڈی سی بحالیات میرپور نے خود یہ تسلیم کیا ہے کہ جب سٹیٹ سبجیکٹ بنایا گیا تھا تو اس وقت مطلوبہ ڈاکومنٹس مکمل نہیں تھے لیکن بعد میں سابق ڈی سی نے بدنیتی کی بنیاد پر فرضی ڈاکومنٹس لے کر اس کو کلیئر کروا دیاجس کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس دائر کر دیا گیا

حمزہ مجید بزمی نے جاوید بٹ کیخلاف جعلی سٹیٹ سبجیکٹ کی رپورٹ جو سابق ڈی سی بحالیات نے جاری کی تھی وہ چیلنج کر دی ۔ عدالت العالیہ آزاد جموں و کشمیر نے جملہ فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔

واضح رہے کہ سابق ڈی سی بحالیات میرپور نے اپنی رپورٹ میں یہ تسلیم کیا ہے کہ جب جاوید بٹ کا سٹیٹ سبجیکٹ 2016 میں بنا یا گیا جو کہ غلط طریقے سے بنایاگیا تھا۔ اسی غلط طریقے سے بننے والے سٹیٹ سبجیکٹ پر انہوں نے 2021 کے عام انتخابات میں حصہ لیا اور تا حال ممبر اسمبلی ہیں۔۔

2023 میں جب وہ وزیر تھے فائدہ اٹھاتے ہوئے فرضی ڈاکومنٹس پیش کر کے اور سابق ڈی سی بحالیات میرپور کی ملی بھگت سے درستگی کروا لی گئی ،2016 میں جاوید بٹ کی طرف سے جو سٹیٹ سبجیکٹ بنایا گیا جن لوگوں کی تصدیق لگی وہ خود حویلی کے لوگ تھے مہاجر نہیں تھے۔

انہوں نے جو 2016 میں سٹیٹ سبجیکٹ بنایا رپورٹ میں یہ ثابت ہو چکا وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نہیں تھا یاد رہیے سابق ڈی سی بحالیات نے جو انکوائری کی تھی وہ بھی حمزہ مجید بزمی کی طرف سے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئ تھی جس پر کورٹ نے ڈی سی بحالیات کو حکم دیا تھا کہ سپریم کورٹ نے جو گائیڈ لائن دی ہوئی ہے

اس کے مطابق اگر سٹیٹ سبجیکٹ ہے تو اس کی انکوائری کر کے رپورٹ جمع کروای جائے تب بھی ڈی سی بحالیات سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف جا کر سٹیٹ سبجیکٹ کو کنسل کرنے کے بجاے نئے فرضی ڈاکومنٹس لے کر اسی کو برقرار رکھا ۔

حمزہ مجید بزمی بنام ڈی سی بحالیات میں جاوید بٹ کو بھی فریق بنایا گیا ،عدالت سے سٹیٹ سبجیکٹ کینسل کرنے کی استدعا کی گئی ہے اور اس کو ڈی سیٹ کرنے کی بھی استدعا کی گئی
ٹرمپ بمقابلہ مسک: ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہو،امریکی صدر

متعلقہ مضامین

  • ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار
  • بھارت سے متعلق بیان جھوٹا ہے، میرے نام سے منسوب پوسٹ فیک ہے، شاہد آفریدی کی وضاحت
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
  • شاہد آفریدی نے سوشل میڈیا پربھارت مخالف بیان کی تردید کردی
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں تکنیکی خرابی کے باعث نجی ہیلی کاپٹر کی سڑک پر ہنگامی لینڈنگ، ویڈیو وائرل
  • انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج
  • عید الاضحیٰ پر عائزہ خان اور دانش تیمور کی خوبصورت تصاویر وائرل
  • ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
  • اقرار الحسن نے عید الاضحیٰ اپنی تینوں بیویوں کیساتھ منائی؛ تصاویر وائرل