Islam Times:
2025-09-17@23:43:09 GMT

وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ چیلنج

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ چیلنج

اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نیا بورڈ 5 سول سرونٹس پر مشتمل ہے، نئے بورڈ کی تشکیل اسلام آباد نیچر کنزرویشن اینڈ وائلڈ لائف مینجمنٹ ایکٹ کی سیکشن 3/1 کی خلاف ورزی ہے۔ دخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ 7 فروری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کا سابقہ بورڈ بحال کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ عدالت عالیہ میں چیلنج کردیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج بورڈ کی سابق چیئرپرسن رائنا سعید و دیگر نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا اور سات فروری 2025ء کا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج کردیا۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نیا بورڈ 5 سول سرونٹس پر مشتمل ہے، نئے بورڈ کی تشکیل اسلام آباد نیچر کنزرویشن اینڈ وائلڈ لائف مینجمنٹ ایکٹ کی سیکشن 3/1 کی خلاف ورزی ہے۔ دخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ 7 فروری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کا سابقہ بورڈ بحال کیا جائے۔ خیال رہے درخواست میں وفاقی حکومت وزرات داخلہ اور سی ڈی اے کو فریق بنایا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اسلام آباد

پڑھیں:

طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے  میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔

نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے،  اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔

مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔

خیال رہےکہ  یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے،  توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا حکم، فیصلہ چیلنج
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  • چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • ایبٹ آباد، محکمہ وائلڈ لائف نے آبادی میں گھومنے والے تیندوے کو پکڑ لیا
  • چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ہراسمنٹ کمیٹی کا سربراہ تبدیل
  • میچ ریفری تبدیل نہ کرنے پر پاکستان کا ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ