ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی ملاقات میں یوکرین تنازعے پر اختلاف رائے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاوس میں ملاقات ہوئی جہاں دونوں صدور کے درمیان روس۔یوکرین تنازعے سے متعلق معاملات پر اختلاف رائے سامنے آیا۔
یوکرین پر روس کے حملے کی تیسری برسی کے موقع پر ہونے والی اس اہم ملاقات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ روس۔یوکرین جنگ اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے تاہم فرانس کے صدر نے تنبیہ کی کہ کوئی بھی ممکنہ امن معاہدہ یوکرین کے لیے شکست تسلیم کرنے کے مترادف نہ ہو۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب ٹرمپ نے یوکرین جنگ اور یورپ سے متعلق اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کی ہے اور یوکرین میں جنگ کو جلدی ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم دوسری طرف، یورپی ممالک کا خیال ہے کہ جلدبازی میں ماسکو کے ساتھ جنگ بندی معاہدے سے یوکرین کی پوزیشن کمزور ہوسکتی ہے اور مستقبل میں اس کی سلامتی سے متعلق خدشات پیدا ہوسکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ سے صحافیوں نے جب پوچھا کہ کیا امن معاہدے کے نتیجے میں یوکرین کو اپنا کچھ علاقہ روس کے حوالے کرنا پڑے گا، تو ان کا جواب تھا کہ ہم اس معاملے کو دیکھیں گے۔
تاہم فرانسیسی صدر نے اس پر کہا کہ کسی بھی معاہدے کے لیے ضروری ہے کہ یوکرین کی سالمیت کا خیال رکھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن ایک ایسا معاہدہ نہیں چاہتے جو کمزور ہو، کسی بھی معاہدے پر اچھی طرح غور کیا جائے اور اسے پرکھا جائے۔
اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو ڈکٹیٹر کہنے سے انکار کردیا لیکن دوسری طرف فرانسیسی صدر نے روسی صدر کو جارحیت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امن کی خلاف ورزی کی۔
تاہم اس موقع پر یوکرین میں یورپ کی فوج تعینات کرنے کے معاملے پر دونوں رہنما متفق نظر آئے اور ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی یوکرین میں یورپی امن فوجیوں کو قبول کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ جنگ آنے والے ہفتوں میں ختم ہو جائے گی اور یوکرینی صدر ولادیمیر زلنسکی جلد امریکہ آئیں گے تاکہ ہمیں ملک کی اہم معدنیات تک رسائی دینے کا ایک معاہدہ طے کریں، جو اہم ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے یوکرین کو اب تک دی جانے والی امریکی امداد کے بدلے میں وہاں پائے جانے والی اہم معدنیات میں سے حصہ چاہتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس یوکرین جنگ میکرون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس یوکرین جنگ میکرون ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ
پڑھیں:
دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
روس نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر بڑا ڈرون حملہ کیا جس میں 3 افراد ہلاک اور 21 افراد زخمی ہو گئے۔
خارکیف کے میئر کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے 9 میزائل اور 206 ڈرون فائر کیے گئے جس میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف شروع کی جانے والی جارحیت کے دوران یہ خارکیف پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے جس میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
یوکرین کے سرکاری ڈیٹا کے مطابق روس کی جانب سے فائر کیے گئے 174 حملوں کو فضائی دفاعی نظام کے ذریعے تباہ کیا گیا۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے یوکرین کی جانب سے کرسک، برینسک، کلوگا، سمولنسک اور ماسکو کی جانب فائر کیے گئے 36 ڈرونز کو گرایا گیا۔
خارکیف کے علاوہ خیرسون ریجن میں بھی روس کی شیلنگ کے نتیجے میں عمارت کے گرنے سے میاں اور بیوی ہلاک ہوئے۔