علی حیدر کو پاکستان چھوڑ کر کیوں جانا پڑا؟ گلوکار نے وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
گلوکار علی حیدر کا کہنا ہے کہ ان کیلئے پاکستان میں رہنا غیر محفوظ ہوگیا تھا اس لئے انہیں ملک چھوڑ کر جانا پڑا۔
علی حیدر حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے موسیقی سے دور ہونے اور اپنی نجی زندگی کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
گلوکار نے بتایا کہ انہوں نے پاپ میوزک چھوڑ کر نعتیں، حمد و ثنا اور منتقبت پڑھنا شروع کردی تھی گانوں کی طرف ان کا رجحان کم ہوگیا تھا جس کے بعد ان کیلئے حالات مشکلات سے بھر گئے اور انہیں دھمکیاں موصول ہونے لگیں۔
علی حیدر نے بتایا کہ ان کے والد کا پرنٹنگ پریس تھا جو ان کو بند کرنا پڑا اور وہ گھر بیٹھ گئے کیونکہ دھمکیوں کی وجہ سے وہ بھی غیر محفوظ اور ان کے اہل خانہ بھی جس کے بعد ان کی والدہ نے پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑ کر کہیں اور منتقل ہونے کا مشورہ دیا۔
گلوکار نے بتایا کہ ایک پرانے دوست جن کے ہمراہ وہ کئی کنسرٹسٹ کر چکے تھے، نے انہیں امریکہ بُلا لیا اور وہ کام کیلئے وہاں گئے تاہم بیوی بچوں کے ساتھ وہیں سیٹل ہوگئے اور اب وہ وہاں ریڈیو شوز کرتے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
جو بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات چاہتا ہے لبنان چھوڑ دے، حزب اللہ
پارلیمنت میں حزب اللہ کے رکن نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا حرام ہے اور اگر سب لوگ مل کر بھی ایسا کریں تب بھی یہ خدا کے نزدیک ہرگز قابل قبول نہیں ہوگا اور کوئی آزاد ضمیر اسے جائز نہیں ٹھہرائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمتی دھڑے کے رکن رامی ابوحمدان نے حارہ الفکانی میں سیدلشہداء امام اباعبداللہ الحسین (ع) کی مجلس عزا سے خطاب میں کہا ہے کہ جو بھی دشمن کا ساتھ دیتا ہے ہم اسے لبنانی تسلیم نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا حرام ہے اور اگر سب لوگ مل کر بھی ایسا کریں تب بھی یہ خدا کے نزدیک ہرگز قابل قبول نہیں ہوگا اور کوئی آزاد ضمیر اسے جائز نہیں ٹھہرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتا ہے اسے اس پاک سرزمین کو چھوڑ کر اپنے امریکی آقاوں کی آغوش میں جانا ہوگا۔ لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے نمائندے نے کہا کہ ہم فرزندان حسین (ع)، اپنے دشمن کو اچھی طرح جانتے ہیں، ہم کبھی بھی فلسطین کے غاصبوں کے ہاتھ میں ہاتھ نہیں ڈالیں گے، صیہونی وہی لوگ ہیں جنہوں نے سرزمین فلسطین کو اپنے وجود سے نجس کیا ہے اور شہیدوں کا خون زمین پر بہایا ہے۔ ابوحمدان نے کہا کہ حسین (ع)کا راستہ وقار، عزت اور آزادی کا راستہ ہے اور یہی خط ملت اسلامیہ کے تشخص اور غاصبوں کے تسلط کے مقابلے میں حسینیؑ موقف کو مضبوط اور مستحکم کرتا ہے۔