عمران خان، فوج اور ملک کے لیے بہت بڑا اثاثہ ہیں، اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان افواج اور اس ملک کے لیے بہت بڑا اثاثہ ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے انسداد دہشتگری عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور امور جب قومی مجرموں کو سونپ دیے جائیں تو ملک تباہی کی طرف جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں فیصلہ سازوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ اللہ نے آپ کو استطاعت دی ہے ملک کو ٹھیک کریں ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالات بہت ابتر ہیں، سب سے بڑا لیڈر بانی پی ٹی آئی بے گناہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ آج ہماری افواج اور عوام میں خلیج کو کم کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں سوچنا ہوگا کہ کن عوامل اور لوگوں نے یہ خلیج پیدا کی ہے، آنے والے وقت میں بانی پی ٹی آئی کی میری طرح عدالتوں سے با عزت طریقے سے آزاد ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی افواج اور اس ملک کے لیے بہت بڑا اثاثہ ہے، بانی پی ٹی آئی تو بہت بڑے لیڈر ہیں، لاہور میں اعظم سواتی کو جلسے کی اجازت دیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا چھوٹا سا ورکر ہو، ایک طرف تم جلسہ کرو ایک طرف میں جلسہ کروں گا، پتا چل جائے گا کہ کس کے جلسے میں زیادہ لوگ آتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اعظم سواتی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
ڈی آئی خان:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔