Daily Sub News:
2025-11-03@03:09:38 GMT

ماہ رمضان: روح کے لیے ایک الہامی ریفریشر کورس

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

ماہ رمضان: روح کے لیے ایک الہامی ریفریشر کورس

ماہ رمضان: روح کے لیے ایک الہامی ریفریشر کورس WhatsAppFacebookTwitter 0 25 February, 2025 سب نیوز


تحریر: محمد محسن اقبال
ماہِ رمضان اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک عظیم نعمت، روحانی پناہ گاہ، اور اخلاقی اصلاح کا ایک پروگرام ہے جو مومنین کی زندگیاں اس کے احکامات کے مطابق ڈھالنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ دنیا کی مسلسل مصروفیات میں ایک مقدس وقفہ فراہم کرتا ہے، جہاں بندہ اپنی روح کو پاک کر سکتا ہے، کردار کو نکھار سکتا ہے، اور اپنے ایمان کی تجدید کر سکتا ہے۔ روزہ محض کھانے پینے سے رکنے کا نام نہیں، بلکہ یہ خود پر قابو، صبر، اور عبادت کی ایک مشق ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنی بے انتہا حکمت کے تحت رمضان کو رحمت اور مغفرت کا مہینہ مقرر کیا، تاکہ اس کے بندے پاک دل کے ساتھ اس کی طرف رجوع کر سکیں۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔ (سورۃ البقرہ 2:183)
یہ آیت روزے کی اصل روح کو واضح کرتی ہے—یعنی تقویٰ کا حصول۔ یہ مہینہ ایک روحانی آئینہ ہے جو انسان کی کمزوریوں کو عیاں کرتا ہے اور ان کی اصلاح کا موقع فراہم کرتا ہے۔ زندگی کی مصروفیات اور شیطانی وسوسے جو بندے کو نیکی کے راستے سے بھٹکاتے ہیں، رمضان میں پسِ پشت ڈال دیے جاتے ہیں تاکہ بندہ صرف اللہ اور اس کے محبوب نبی حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی رضا کی جستجو میں لگا رہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
”جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، اور شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں۔ (صحیح بخاری، 1899)
یہ حدیث رمضان کے انمول مواقع کو اجاگر کرتی ہے، جہاں برائی کے اثرات کم ہو جاتے ہیں اور نیکیاں کئی گنا بڑھا دی جاتی ہیں۔ کھانے پینے سے رُک جانا محض ایک علامتی عمل نہیں بلکہ یہ خود پر قابو پانے، اپنے اعمال، الفاظ، اور نیتوں میں بہتری لانے کی تربیت ہے۔
رمضان نہ صرف روحانی تازگی کا ذریعہ ہے بلکہ جدید طبی تحقیق کے مطابق یہ انسانی جسم کی مجموعی صحت کی بہتری کے لیے بھی ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ وقفے وقفے سے بھوک برداشت کرنے سیمیٹابولزم بہتر ہوتا ہے، جسم سے زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں، اور مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ روزہ دل کی بیماریوں، ذیابیطس، اور موٹاپے جیسے مسائل کے خطرے کو کم کرتا ہے اور دماغی سکون و جذباتی توازن کو فروغ دیتا ہے۔ یوں رمضان محض ایک مذہبی فریضہ نہیں بلکہ جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بھی ایک الہامی نعمت ہے۔
رمضان میں پیدا ہونے والی اخلاقی تبدیلی صرف انفرادی تقویٰ تک محدود نہیں رہتی بلکہ یہ صبر، مہربانی، عاجزی، اور سخاوت جیسی صفات کو فروغ دیتی ہے۔ روزہ رکھنے سے امیر اور غریب کے درمیان ہمدردی اور احساسِ یکجہتی پیدا ہوتا ہے، اور دوسروں کی تکلیف کو محسوس کرنے کا شعور بیدار ہوتا ہے۔
رسول اللہ ﷺ سب سے زیادہ سخی تھے، اور رمضان میں آپ ﷺ کی سخاوت اور بڑھ جاتی تھی۔ (صحیح بخاری، 6)
روزہ برے اور تباہ کن عادات کو ترک کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ جھوٹ، غیبت، تکبر، اور عبادات میں کوتاہی جیسی برائیاں ترک کرنے میں رمضان ایک موثر کردار ادا کرتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
جو شخص جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو اللہ کو اس کے بھوکا اور پیاسا رہنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ (صحیح بخاری، 1903)
پس روزہ صرف جسمانی بھوک کا نام نہیں بلکہ یہ دل کو کینہ و حسد سے، زبان کو لغو گفتگو سے، اور آنکھوں کو حرام سے بچانے کی تربیت دیتا ہے۔ حقیقی روزہ وہ ہے جو نظر، کان، اور دل کو بھی ہر برائی سے محفوظ رکھے۔
رمضان کا ایک اور بنیادی پہلو قرآن مجید سے تعلق کو مضبوط کرنا ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا، جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا، جو لوگوں کے لیے ہدایت ہے اور حق و باطل میں فرق کرنے والی واضح دلیلیں رکھتا ہے۔ (سورۃ البقرہ 2:185)
رمضان میں قرآن کی تلاوت ایمان کو تقویت دیتی ہے، حق و باطل میں تمیز کے شعور کو بیدار کرتی ہے، اور انسان کو اس کی اصل زندگی کے مقصد پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔رمضان انسان میں خود احتسابی کا ایک گہرا شعور پیدا کرتا ہے۔ مومن ہر لمحہ اپنے اعمال کو جانچنے لگتا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اللہ ہر چیز سے باخبر ہے۔ یہ احساس محض رمضان تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ زندگی بھر کی اصلاح کا سبب بننا چاہیے۔ اگر ایک شخص رمضان میں اپنی خواہشات پر قابو پا سکتا ہے اور گناہوں سے بچ سکتا ہے، تو وہ سال بھر نیکی کے راستے پر چلنے کے لیے بھی تیار ہو جاتا ہے۔
رمضان کی اصل کامیابی اس تبدیلی سے ماپی جاتی ہے جو یہ انسان کے کردار میں لاتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
تم میں سب سے بہتر وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں۔ (صحیح بخاری، 3559)
یہ مہینہ انسان کو صبر، شکر، اور خلوصِ نیت کی تعلیم دیتا ہے۔ یہ انسان کو عاجزی سکھاتا ہے کہ دنیا کی دولت اور جاہ و جلال عارضی ہیں، اور حقیقی کامیابی اللہ کی رضا میں ہے۔
رمضان مسلم امت کے اتحاد کو بھی فروغ دیتا ہے۔ اجتماعی طور پر روزے رکھنا، تراویح پڑھنا، اور سحر و افطار میں شریک ہونا بھائی چارے کی فضا کو مضبوط کرتا ہے۔ یہ سماجی تفریق کو ختم کرتا ہے کیونکہ سب—چاہے امیر ہو یا غریب، جوان ہو یا بوڑھا—اسی روحانی سفر میں شامل ہوتے ہیں۔
جب رمضان کا اختتام قریب آتا ہے، تو اصل چیلنج یہ ہوتا ہے کہ اس بابرکت مہینے میں حاصل کی گئی نیکیوں کو برقرار رکھا جائے۔ عبادات میں باقاعدگی، قرآن کی تلاوت، اور نیکی کے کاموں کو صرف رمضان تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ انہیں زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔ اللہ کی رحمت صرف رمضان تک محدود نہیں بلکہ اس کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔
رمضان، درحقیقت، مومن کی زندگی میں ایک ریفریشر کورس کی مانند ہے۔ یہ تجدیدِ ایمان، اصلاحِ کردار، اور روح کی طہارت کا ایک سنہری موقع ہے۔ یہ اللہ کی طرف سے عطا کردہ ایک عظیم تحفہ ہے، جو مغفرت، فلاح، اور آخرت کی کامیابی کا ذریعہ ہے۔ ہمیں اس مقدس مہینے سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، نہ صرف رسمی عبادات کے ذریعے، بلکہ حقیقی اسلامی اقدار کو اپنی روزمرہ زندگی میں اپنانے کے ذریعے۔ اللہ ہمیں رمضان کو اپنے قرب اور ہدایت کے حصول کا ذریعہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے زیر اہتمام نوشکی میں ای کامرس تربیتی کورس کامیابی سے مکمل

کوئٹہ:

نوجوانوں کو باصلاحیت اور خود مختار بنانے کے لیے ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے زیر اہتمام ضلع نوشکی میں ای کامرس تربیتی کورس کامیابی سے مکمل ہوگیا۔

تربیتی کورس میں 100 سے زائد طالبات نے شرکت کی۔ تربیتی کورسز میں ای کامرس، فری لانسنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ویب ڈیزائننگ اور بزنس مینجمنٹ کی تربیت فراہم کی گئی۔

کورس میں طالبات کو عالمی ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی۔

تربیتی کورس کا مقصد خواتین کو خود مختار بنانا تھا تاکہ وہ معاشرہ میں باعزت روزگار حاصل کر سکیں۔ تربیتی کورس کی اختتامی تقریب میں کامیاب طالبات میں آئی جی ایف سی بلوچستان (نارتھ) نے لیپ ٹاپس بھی تقسیم کیے۔

کورس میں شریک طالبات کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کورس کی سہولت فراہم کرنے پر ہم ایف سی بلوچستان اور پاک آرمی کے شکر گزار ہیں۔

طلبہ نے کہا کہ یہ تربیت ہمارے لیے نیا آغاز ہے، اب ہم عالمی ڈیجیٹل دنیا میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ای کامرس اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ سمیت مختلف اسکلز سے ہم گھر پر رہ کر بھی کام کر سکیں گی۔

ڈیجیٹل کورس کے اساتذہ کا کہنا تھا کہ ایف سی بلوچستان نے جدید لیب اور لیپ ٹاپس فراہم کیے جن سے طالبات نے عملی طور پر سیکھا اور کمانا بھی شروع کیا۔

علاقے کے عمائدین نے ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے احسن اقدام کو نوجوانوں کی ترقی اور خودکفالت کی جانب مثبت قدم قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • تجدید وتجدّْ
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو
  • ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے زیر اہتمام نوشکی میں ای کامرس تربیتی کورس کامیابی سے مکمل
  • اگر امریکا ایٹمی تجربہ کرتا ہے تو ہم بھی جوابی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرینگے، روس کا انتباہ