data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مغربی کنارے کے ایک پُرہجوم شاپنگ سینٹر میں دو چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے گارڈ کو مار دیا اور اس کا اسلحہ چھین کر فائرنگ کردی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے شاپنگ سینٹر کو گھیرے میں لے لیا۔

اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے دونوں حملہ آوروں کو قتل کردیا جن کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور حلیے اور شکل و صورت سے فلسطینی لگ رہے تھے جنھوں نے پہلے ایک گاڑی چھینی اور اس پر شاپنگ سینٹر پہنچے تھے۔

یاد رہے کہ اس واقعے سے چند گھنٹے قبل ہی ایک اور اسرائیلی فوجی کو جنین کے قریب فلسطینی گاؤں رمانہ میں چھری مار کر زخمی کر دیا گیا تھا۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر بڑے حملے کے بعد سے مغربی کنارے میں بھی حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں پر حملوں میں 53 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 8 فوجی اہلکار عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس عرصے میں مغربی کنارے سے تقریباً 6 ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 2,350 سے زائد کا تعلق حماس سے ہے۔

ادھر فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 950 سے زائد ہوگئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

قطری وزیراعظم نے فلسطینی گروہ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ذمہ دار قرار دیا

قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے ایک فلسطینی گروہ کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس کا تعلق جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں اسرائیلی فوجی کی ہلاکت سے بتایا گیا۔
نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی فوج پر حملہ بنیادی طور پر فلسطینی فریق کی جانب سے ایک خلاف ورزی تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حماس نے اعلان کیا ہے کہ ان کا اس گروہ سے کوئی تعلق نہیں، لیکن اس بات کی تصدیق ابھی نہیں ہو سکی۔
واضح رہے کہ 28 اکتوبر کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے غزہ میں حملے کا حکم دیا تھا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 104 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے حملوں کا ہدف حماس کے سینیئر جنگجو تھے، اور بعد میں بدھ کی دوپہر سے دوبارہ جنگ بندی نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
قطری وزیراعظم نے کہا کہ وہ دونوں فریقین کے ساتھ سرگرمی سے رابطے میں ہیں تاکہ جنگ بندی برقرار رہے، اور امریکہ کی شمولیت اس معاملے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ رفح میں ہونے والا واقعہ ایک واضح خلاف ورزی تھا، اور حماس کی جانب سے لاشوں کی منتقلی میں تاخیر پر بھی بات ہوئی، جس پر واضح طور پر کہا گیا کہ یہ معاہدے کا حصہ ہے اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔
شیخ محمد نے اس واقعے کو انتہائی مایوس کن اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے فوری ردعمل دے رہے ہیں اور امریکہ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک تین جنگ بندی معاہدے طے پائے ہیں، اور امید ہے کہ موجودہ معاہدہ بھی برقرار رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں، ٹینکوں کی دوبارہ بمباری
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کو روند ڈالا؛ آج غزہ پر 10 سے زائد حملے، متعدد فلسطینی شہید
  • قطری وزیراعظم نے فلسطینی گروہ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ذمہ دار قرار دیا
  • غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک
  • رفح میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار ہلاک، جوابی فضائی حملوں میں 104 فلسطینی شہید