سندھ کی جیلوں کے ٹھیکے ، ڈھائی ارب کی بے ضابطگیاں
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کھانے ،ادویات، کپڑوں اور فرنیچر کی فراہمی کے ٹھیکوں کی تحقیقات کا حکم
جیل حکام پی اے سی اور آڈٹ کو اشیاء کی خریداری پر مطمئن نہیں کر سکے
سندھ کی جیلوں میں قیدیوں کو کھانے ، ادویات، کپڑوں اور فرنیچر کی فراہمی کے ٹھیکوں میں دو ارب 45 کروڑ 61 لاکھ روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا جس میں سینٹرل جیل کراچی سمیت دیگر جیلوں میں قیدیوں کو کھانے ،ادویات، کپڑوں اور فرنیچر کی فراہمی کے ٹھیکوں میں دو ارب پینتالیس کروڑ اکسٹھ لاکھ روپے بے ضابطگیوں کا انکشاف سامنے آیا۔ آئی جی جیلز قاضی نظیر احمد نے بتایا کہ قیدیوں کو کھانے کی فراہمی سمیت ادویات فرنیچر اور کپڑوں اور دیگر اشیاء کی خریداری میں دو ارب پینتالیس کروڑ خرچ کئے گئے ۔ جس کا باضابطہ ٹینڈر جاری کیا گیا تھا۔ جیل حکام پی اے سی اور آڈٹ کو قیدیوں کو کھانے کی فراہمی سمیت دیگر اشیاء کی خریداری سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے ۔ پی اے سی نے سیکریٹری داخلہ سندھ کو قیدیوں کے کھانے سمیت دیگر اشیاء کی خریداری کی مد میں دو ارب پینتالیس کروڑ سے زائد کی رقم خرچ کرنے اور فنڈز کے غلط استعمال کے معاملے کی تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کہ ہدایت کردی۔ پی اے سی نے سندھ بھر کے جیلوں کی انٹرنل آڈٹ کرانے کی بھی ہدایت کردی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں کے ٹھیکے،سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیرنے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں روپے کے ٹھیکے، سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
ایوان بالاکے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت نشوونما پروگرام 2022ء میں شروع ہوا، جس کیلئے ابتدائی طور پر 2 ارب روپے مختص کئے گئے، اس پروگرام کا بنیادی مقصد دیہی علاقوں کی حاملہ خواتین اور کم غذائیت کے شکار بچوں کو متوازن خوراک فراہم کر کے انکی ذہنی اور جسمانی نشوونما کو بہتر بنانا تھا۔بعد ازاں اس پروگرام کی لاگت بڑھا کر 21.5 ارب روپے کر دی گئی اور بجٹ 2022-23ء میں اسوقت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعلان کیا کہ یہ پروگرام پورے ملک کے اضلاع میں توسیع پائے گا۔
مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں روپے کے ٹھیکے، یہ طارق فضل چوہدری کیا انکشاف کر رہے پیں۔۔!! https://t.co/gIHzEZkYvR
— Khurram Iqbal (@khurram143) July 25, 2025
طارق فضل چوہدری کے مطابق پروگرام کی پروکیورمنٹ اور ترسیل کی ذمہ داری عالمی ادارہ خوراک(ڈبلیوایچ او) کو سونپی گئی جس میں کسی قسم کے پیپرا رولز شامل نہیں تھے۔ تمام پروکیورمنٹ ان کے انٹرنل نظام کے تحت کی جاتی تھی۔
پورے پاکستان میں انہوں نے اسماعیل انڈسٹریز لمیٹڈ کو شارٹ لسٹ کیا جو مفتاح اسماعیل کی ملکیتی کمپنی ہے ، اس پروگرام میں پیپرا رولز کے تحت پروکیورمنٹ نہیں کی گئی، جب سے اسکے فنڈ میں اضافہ کیا گیا ہے اس وقت سے آج تک تقریبا 97 ارب روپے اس پروگرام کے تحت تقسیم کئے گئے اور مفتاح اسماعیل کی انڈسٹری کو ہی ٹھیکہ دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ابھی تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بی آئی ایس پی کا میکنزم اس وقت جوڑا گیا یہ انہی کو ذمہ داری دی گئی کہ آپ اپنے انٹرنل میکنزم سے اس پروکیورمنٹ اور ترسیل کو یقینی بنائیں گے اور ابھی تک اسی طرح چل رہا ہے،یہ معاملہ اس وقت کی کابینہ میں ڈسکس نہیں ہوا تھا کہ ہم نشوونما پروگرام میں دو ارب کے بجٹ کو 21 ارب سے زائد لے کر جا رہے ہیں، اگر ایوان کی رائے ہے کہ معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔