اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 فروری ۔2025 )شہری اور صارفین کے حقوق کی تنظیموں نے مسابقتی کمیشن کی جانب سے اشیا اور خدمات کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے اور کارٹلائزیشن کی وجہ سے معیاری مصنوعات کی قلت پرعوام سے مددفراہم کرنے اور کارٹیلزکے بارے میں اطلاع دینے والوں کے لیے انعام کے اعلان سنگین مذاق قراردیا ہے.

شہری حقوق کی تنظیم کنسرن سیٹزن کی سربراہ جسٹس ریٹائرڈناصرہ جاویداقبال‘قانون دان اور شہری حقوق کی تنظیم کے سربراہ اظہرصدیق ایڈوکیٹ‘صارفین کے حقوق کی تنظیم کے سیکرٹری حافظ احسان ایڈوکیٹ اور دیگر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بچے بچے کو کارٹیلز کے بارے میں علم ہے صرف مسابقتی کمیشن اس سے بے خبرمعلوم ہوتا ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کارٹیلزکے مالکان اقتدار کے ایوانوں اور پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں مسابقتی کمیشن جرات دکھائے ‘ہرسال رمضان المبارک میں کچھ محکمے جاگتے ہیں چھوٹے کاروباریوں کے لیے پریشانیاں کھڑی کرتے ہیں اور سال بھر کے لیے بھر گہری نیند سوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ملکوں میں سب سے بڑا کارٹئیل تو خود حکومتیں ہوتی ہیں.

انہوں نے کہا کہ ملک میں شہری بجلی‘گیس اور تیل کے کارٹیلزسے سب سے زیادہ پریشان ہیں ان کارٹیلزکی وجہ سے پورے ملک میں صنعتیں‘ زراعت‘کاروبار سب کچھ تباہ ہوکر رہ گیا ہے اور ان تینوں شعبوں میں حکومتی اجارہ داری ہے‘حکومتوں یا سرکاری محکوں کی سرپرستی کے بغیرکسی بھی شعبے میں اجارہ داری قائم کرنا ممکن ہے؟ انہوں نے کہاکہ لاہور اور دیگر بڑے شہروں کی مثالیں سامنے ہیں کہ کسی ایک پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی کی روٹ پر اجارہ داری قائم کروانے کے لیے حکومتیں مقامی ٹرانسپورٹرزکی گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوح کرکے ان کے لیے ان روٹس پر ٹرانسپورٹ چلانے کو غیرقانونی قراردے دیتی ہیں کیا یہ کارٹلائزیشن نہیں؟شوگر مل مالکان کو فائدہ پہنچانے کے لیے حکومتیں حدود مقررکرتی ہیں جن کے اندر کسان اپنے استعمال کے لیے بھی گڑتیار نہیں کرسکتایہ کارٹلائزیشن نہیں؟یہ صرف چند مثالیں ہے ایسی مثالیں پاکستان میں زندگی کے ہر شعبے میں نظرآتی ہیں.

دوسری جانب رپورٹ کے مطابق مسابقتی کمیشن کا کہنا ہے کہ کارٹلز اس وقت تشکیل پاتے ہیں جب سپلائرز قیمتوں کو طے کرنے اور سپلائی کو کنٹرول کرنے کے لیے کوآرڈینیشن یا معاہدوں میں داخل ہوتے ہیں یہ سب غیر منصفانہ فوائد اور غیر قانونی منافع کے لیے کیا جاتا ہے جو غیر قانونی ہے صارفین کو مناسب قیمتوں پر بہتر معیار کی اشیا اور خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مسابقتی کمیشن کا اصرار ہے کہ یہ ضروری ہے کہ مارکیٹ میں موجود تمام سپلائرز قیمتوں کے تعین کے لیے ساز باز کرنے کے بجائے مناسب قیمتوں پر بہتر خدمات اور مصنوعات پیش کرکے ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کریں.

مسابقتی کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ غیر منصفانہ منافع کے لیے اشیا اور خدمات کی قیمتوں یا رسد کو کنٹرول کرنے کے لیے معاہدوں یا مفاہمت میں ملوث ہونا مسابقتی ایکٹ 2010 کے تحت ایک سنگین جرم ہے سی سی پی نے عام طور پر عوام اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے تعاون کا مطالبہ کیا تاکہ اس طرح کے غیر قانونی کاروباری گٹھ جوڑ اور کارٹلز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس طرح کے کسی بھی عمل کی اطلاع دی جائے.

کاروباری ایسوسی ایشن یا پروڈکٹ سپلائرز سے آگاہ افراد جنہوں نے قیمتوں کو طے کرنے یا سپلائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ملی بھگت کی ہو ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسی معلومات کو فوری طور پر سی سی پی میں رپورٹ کریں ایسے غیر قانونی کارٹلز کے بارے میں معلومات اور ثبوت فراہم کرنے والوں کو 2 لاکھ سے 20 لاکھ روپے تک کا انعام دیا جائے گا اطلاع دینے والے افراد کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی کمیشن نے کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر قانونی کاروباری طریقوں کو ختم کرنے میں عوامی شرکت کو فروغ دینا ہے یہ اسکیم نہ صرف ایک قانونی راستہ فراہم کرتی ہے بلکہ عوام کو ملک کی معیشت اور ان کے معاشی حقوق کے تحفظ کا حصہ بننے کی ترغیب دیتی ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مسابقتی کمیشن انہوں نے کہا حقوق کی کرنے کے کے لیے

پڑھیں:

پیٹرول اور ڈیزل مہنگا، حکومت نے نئی قیمتوں کا اعلان کردیا

حکومتِ پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کرتے ہوئے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتیں بڑھا دی ہیں، جبکہ عوام کو کچھ ریلیف ایل پی جی کی قیمت میں کمی کی صورت میں ملا ہے۔

وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 43 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر اب 278 روپے 44 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔

دوسری جانب اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) نے ایل پی جی (لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس) کی قیمت میں کمی کردی ہے۔ اوگرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 89 پیسے کمی کی گئی ہے۔ اب ایل پی جی کی نئی فی کلو قیمت 201 روپے 60 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

اسی طرح 11.8 کلوگرام کے گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں بھی 69 روپے 44 پیسے کی کمی ہوئی ہے، جس کے بعد گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2 ہزار 378 روپے 89 پیسے ہوگئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج سے ہی ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • راولپنڈی ؛ افغان باشندوں کو مکان کرایہ پر دینے والے 18 مالک مکان گرفتار
  • چین میں وزن کم کرنے والے کو انعام میں لگژری کار دینے کی انوکھی پیش کش
  • افغانیوں کو دکان و گھر کرائے پر دینے والے مالکان پر 79 مقدمات درج
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات، حکام بے پروا
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا، حکومت نے نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
  • پنڈی: افغانیوں کو مکان کرائے پر دینے والے 16 مالکان اور 163 افغانی گرفتار
  • غیر منقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری