ملک میں معاشی استحکام سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں: گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، سیاسی استحکام رہا تو چند سالوں میں ملک معاشی طور پر بہت بہتر ہو جائے گا۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کی مختلف چیمبرز سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیات سے ملاقات ہوئی ہے,اس موقع پر گورنر پنجاب نے مختلف چیمبرز کی کامیاب کاروباری شخصیات کو میڈلز اور شیلڈز سے نوازا۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 25 فروری, 2025
گورنر پنجاب نے کہا کہ چیمبرز سے منسلک کاروباری افراد نے بیرون ملک بھی پاکستان کا نام روشن کیا۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی بزنس مین ملک کا اثاثہ ہیں، ملک پر جب بھی مشکل وقت آیا اوورسیز پاکستانیوں اور پاکستانی بزنس مین نے آگے بڑھ کر مدد کی۔
سردار سلیم حیدر نے یہ بھی کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا پاکستان میں جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، سمندر پار پاکستانی ترسیلات کے ذریعے ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -منگل 25 فروری, 2025
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب
پڑھیں:
کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاہے کہ کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اسلام آباد کیمپس میں اورینٹیشن ڈے 2025 کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اورینٹیشن ڈے پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے سکالرز کاخیرمقدم کیاگیا۔ تقریب میں تعارفی سیشنز، پائیڈ کی تحقیقی کتب کی نمائش، ڈاکیومنٹریز اور انٹریکٹو پروگرامز شامل تھے تاکہ طلبہ کو اکیڈمک قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا جا سکے۔ مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور چانسلر پائیڈ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پائیڈ میں داخلہ صرف تعلیمی سفر کا آغاز نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو تحقیق، جدت اور پالیسی سے سنوارنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈ اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ عملی تحقیق کو یکجا کیا جاتا ہے اور طلبہ کو براہ راست حکومتی پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وڑن 2010 اور وڑن 2025 جیسے منصوبوں کے باوجود سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے مقابلہ میں چین، ویتنام اور بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ’’چوتھی پرواز’’ پر ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار پالیسیوں میں استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے۔انہوں نے اڑان پاکستان کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ برآمدات پر مبنی ترقی ونمو،ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ماحول، موسمیاتی موزونیت کے ذریعہ سے خواک وپانی کاتحفظ،توانائی و بنیادی ڈھانچہ میں اصلاحات، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے ذریعے برابری و بااختیاری اس پروگرام کے بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے طلبہ کواعلیٰ معیار، علم کو قومی مسائل کے حل سے جوڑنے اور حوصلہ و تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پائیڈ کے سکالرز ملک کے اگلے محققین اور پالیسی ساز ہیں جن کی دانش اور محنت پاکستان کو خوشحالی اور استحکام کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔