سعودیہ اور عمان سمیت 7 ملکوں سے مزید 60 پاکستانی بے دخل
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
سعودی عرب اور عمان سمیت 7 ملکوں سے 48 گھنٹوں میں مزید 60 پاکستانیوں کو بے دخل کر دیا گیا۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق سعودی عرب سے بلیک لسٹ 7، زائد المیعاد قیام پر 3 اور کنٹریکٹ کی خلاف ورزی پر 12 پاکستانی کو بے دخل کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عمان پہنچے 4 پاکستانی شہریوں کو اخراجات کی رقم کم ہونے پر واپس بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے سعودی عرب اور عمان سمیت 7ملکوں سے 48 گھنٹے میں مزید 60پ اکستانی بے دخل سعودیہ اور امارات سمیت 5 ملکوں سے 75 پاکستانی بے دخلعراق میں زائد المیعاد قیام اور پاسپورٹ گم ہونے پر 9، امارات میں امیگریشن انکار اور پاسپورٹ گم ہونے پر 2 جبکہ جیل میں سزا پوری کرنے والے 15 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔
امیگریشن کا کہنا ہے کہ آئیوری کوسٹ سے 1، قبرص سے 3 اور قطر سے 4 مفرور پاکستانیوں کو بے دخل کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے 67 ہزار عازمین کے فریضہ حج سے محروم رہ جانے کے معاملے کو تاریخ کا بڑا اسکینڈل قرار دے دیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک عامر ڈوگر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان، نمائندہ ہوپ و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں 67 ہزار عازمین حج کے رہ جانے کا معاملہ زیرِ غور آیا۔
سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ سعودی عرب نے نئی پالیسی دی کہ 2 ہزار سے کم کوٹہ والا کوئی حج گروپ آرگنائزر اب نہیں ہوگا، 904 حج گروپ آرگنائزر کو 45 بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیا، ہمارے ٹور آپریٹرز نے ہر کمپنی سے الگ الگ معاہدے کرنے پر زور دیتے ہوئے ایک ماہ ضائع کیا، سعودی عرب نے 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی کہ کل رقم کا 25 فیصد جمع کروائیں، 14 فروری تک 13620 جن لوگوں کی رقم گئی ان کو قبول کر لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری درخواست پر 48 گھنٹوں کیلیے سعودی حکومت نے پورٹل کھول دیا، ڈی جی حج کے ذریعے نجی اسکیم والوں کے پیسے سعودی کمپنیوں کو منتقل ہوتے ہیں، یہ سعودی حکومت کی پابندی ہے کہ سرکار کے ذریعے پیسے لیں گے، ہمارے ڈی جی نے ایچ جی اوز کی رقم متعلقہ سعودی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کیے، وزیر خارجہ کی کوششوں سے 10 ہزار مزید عازمین کو بھیجنے کی اجازت دی گئی۔
کمپٹی نے سوال کیا کہ 10 ہزار کوٹہ کیسے تقسیم ہوگا؟ اس پر ڈاکٹر عطا الرحمان نے بتایا کہ حج آپریٹرز یا سعودی کمپنیاں ہی اس 10 ہزار ڈیٹا کو دیکھ سکتی تھیں، 14 ہزار ریال جن کا اکاؤنٹ میں ہوں گے سعودی عرب اسے ہی اجازت دیں گے، کوشش ہے کہ یہ مسئلہ کسی طرح حل ہو جائے، جو پیسے ڈی جی حج کے ذریعے سعودی کمپنیوں کو گئے ہیں وہ واپس ملیں گے، جو پیسے سرکاری اکاؤنٹ سے ہٹ کر گئے ہیں ان کا کچھ نہیں کہہ سکتے۔نمائندہ ٹور آپریٹرز نے کہا کہ پہلی ڈیڈ لائن 23 اکتوبر دی گئی 5 روز قبل مطلوبہ رقوم بھیج دی۔