گلگت بلتستان،منشیات کی روک تھام کیلئے ضلعی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
یہ کمیٹیاں نہ صرف منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کریں گی بلکہ منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی اور آگاہی مہم کے ذریعے نوجوانوں کو اس لعنت سے بچانے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں منشیات کی روک تھام کیلئے ضلعی انسداد منشیات کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمشنر گلگت ڈویژن سردار اسد ہارون سے ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس گلگت بلتستان سید یاسر حسین نے خصوصی ملاقات کی، جس میں جی بی میں منشیات کی روک تھام کے اقدامات اور اینٹی نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ملاقات کے دوران کمشنر گلگت ڈویژن نے انسداد منشیات کے لیے مزید موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا اور نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے لیے ضلعی انسداد منشیات کمیٹیوں (District Anti Narcotics Committees) کے قیام کے احکامات جاری کیے۔ یہ کمیٹیاں نہ صرف منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کریں گی بلکہ منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی اور آگاہی مہم کے ذریعے نوجوانوں کو اس لعنت سے بچانے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گی۔ کمشنر گلگت ڈویژن نے اس اہم اقدام کے حوالے سے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کو باضابطہ خط ارسال کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان منشیات کی کریں گی
پڑھیں:
پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے زرعی شعبے، غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کے لئے کوشاں ہے تاکہ مختلف چیلنجز سے نبردآزما ہوتے ہوئے بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورے کے دورن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی، ڈینز، ڈائریکٹرز اور آسٹریلوی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے والے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کے دورن کیا۔ آسٹریلیا 40 سال سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں زراعت کو متاثر کر رہی ہیں جس کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں کا آسٹریلیا کے ساتھ تعاون، زرعی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ زراعت، لائیوسٹاک اور پانی کے انتظام میں مہارت کی وجہ سے آسٹریلیا پاکستان کے لیے ایک اہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ شراکت کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ آسٹریلیا مرکز برائے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے زیراہتمام پاکستان میں مختلف منصوبہ جات پر کام جاری ہے جس سے زرعی خوشحالی ممکن ہو گی۔ پاکستان میں زیر زمین پانی میں بتدریج کمی اور اس کا معیار خراب ہو رہا ہے جو کہ ایک چیلنج ہے۔ سولر پمپس کے بعد زیر زمین پانی کے حوالے سے پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔