شاہ رُخ خان منت چھوڑ کر کرائے کے گھر میں کیوں منتقل ہورہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے کنگ شاہ رُخ خان جلد اپنے خاندان کے ہمراہ اپنا مشہور بنگلہ ’منت‘ چھوڑ کر کرائے کے گھر میں منتقل ہونے جارہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گھر میں تزین و آرائش کے سلسلے میں جاری کام کی وجہ سے شاہ رُخ خان اور ان کے بیوی بچوں کو منت چھوڑ کر ایک اپارٹمنٹ میں منتقل ہونے جارہے ہیں۔
کنگ خان کے محل جیسے گھر میں کئی بڑی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایس آر کے اور ان کا خاندان عارضی طور پر ممبئی کے علاقے باندرہ کے پالی ہل میں شفٹ ہو جائے گا۔
View this post on InstagramA post shared by Shah Rukh Khan (@iamsrk)
واضح رہے کہ منت ممبئی کے علاقے باندرہ کا ایک آئیکونک محل نما بنگلہ ہے جو روزانہ سینکڑوں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں بھارت کے مختلف حصوں سے مداح آتے ہیں اور شاہ رخ خان کی ایک جھلک دیکھنے کی امید میں اس کے بڑے دروازوں کے باہر انتظار کرتے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Shah Rukh Khan (@iamsrk)
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گھر میں
پڑھیں:
فیری میڈوز: متعدد خواتین و بزرگ بذریعہ ہیلی کاپٹر محفوظ مقام پر منتقل، کئی اب بھی پھنسے ہوئے
فیری میڈوز میں بدستور کئی سیاح اب بھی پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ متعدد خواتین اور بزرگوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاقے سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
فیری میڈوز کا ٹریک کل لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو گیا تھا جو نوجوان ٹریکنگ کر سکتے تھے ان کو پیدل وہاں سے نیچے اُتارا جا رہا ہے۔
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں واقع فیری میڈو روڈ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد مقامات سے بند ہے۔
گزشتہ روز آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث ہیلی سروس روک دی گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو بذریعہ روڈ بھی ریسکیو کیا جا رہا ہے، ابھی بھی کافی تعداد میں سیاح وہاں موجود ہیں۔
فیری میڈوز روڈ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند، سیاح ریسکیو کیے جانے کے منتظرموسم خرابی کے باعث سیاحوں کو ریسکیو کرنے والی ہیلی سروس روک دی گئی جبکہ سیاحوں کو بذریعہ سڑک بھی ریسکیو کیا جا رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے پہنچ گئی ہے۔
لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے پاک فوج سمیت دیگر ادارے آپریشن میں حصہ شریک ہیں۔
لودھراں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سعد اسلام نے ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سانحۂ سوات سے سبق سیکھنا چاہیے تھا، شاید ان دنوں سیر و تفریح کے لیے اسکردو نہیں جانا چاہیے تھا، دعا کروں گا کہ اللّٰہ ایسا سانحہ کبھی کسی کو نہ دکھائے۔
ادھر ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللّٰہ فراق کا کہنا ہے کہ سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی دیامر میں ہوئی ہے، دیامر کی مختلف وادیاں، تھک، بابوسر، تھور، کھنر، بٹو گاہ، تانگیر، کھنبری و دیگر علاقے سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شاہراہِ بابوسر پر 9 چھوٹے چھوٹے گاؤں تباہ ہوئے ہیں، شاہراہِ بابوسر تھک میں متعدد علاقے سیلابی ریلوں سے تباہ ہوئے ہیں۔