Daily Ausaf:
2025-06-09@13:42:52 GMT

نحوست چھٹ رہی ہے

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

سب اچھاکی منزل ابھی نہیں آئی، لیکن صد شکر کہ نحوست چھٹ رہی ہے، امن اور استحکام کی باد بہاری ترقی وخوشحالی کی فصل گل کی نوید بن کر ارض پاک پر اتر رہی ہے ۔ ایک طرف کھیلوں کے میدان آباد ہیں ، جہاں قہقہے گونجتے اور تالیاں بجتی ہیں ، بے فکری کی مانو س خوشبو وطن پر اعتماد کے عزم صمیم کا پتہ دیتی ہے ۔پوری دنیا سے کھلاڑی،ماہرین اور میڈیا اسلام آباد سے کراچی تک پھیلا ہوا ہے،امن وآشتی کی صبح تاباں کی ضوفشانیوں کوچہار دانگ عالم منعکس کر رہا ہے۔پاکستان کا پیغامِ امن شرق وغرب کی وسعتوں میں دوستوں کے لئے راحت جاں اور فتنہ پرور دشمنوں اور حاسدوں کے قلوب وجگر کو چھلنی کرتا جا رہا ہے۔ دوسری جانب دو قالب و یک جان دوست ممالک سے آتی سرمایہ کاری ملک وقوم کی خوشحالی اور روشن مستقبل کے خواب کی تعبیر بن رہی ہے، صرف بڑے شہر ہی مستحکم معیشت اور روزگار کے مواقع سے مستفید نہیں ہو رہے،بلکہ بلوچستان جیسے دہشت گدی،بد امنی،انتشار اور دشمن کی سازشوں کا شکار علاقے بھی بھاری بھر کم سرمایہ کاری کا مرکز بن رہے ہیں۔یہ سب اس لئے ممکن ہوا کہ وطن کے سجیلے جوان دشمن کے زرخرید غلام دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی دیواربن چکے ہیں، رزم گاہوں میں ڈٹ کر کھڑے دھرتی کے ان سپوتوں کے پیچھے تزویراتی حکمت کار شہ دماغ بیدار ہیں اور شب و روز کی تمیز کئے بغیر اپنے محاذ پر دشمن کو شکست فاش دینے میں  کامیاب ہو چکے ہیں ۔ فتنہ انتشار کی نحوست نے دشمن کا ہمنوا ہو کر پاکستان کو جس کوچہ تنہائی میں دھکیلنے کی سازش کی تھی ، وہ ناکام بنا دی گئی ہےاور اب مملکت خداداد اپنی جغرافیائی قوت کے مکمل شعور کے ساتھ میدان میں ہے۔سی پیک ہو یا نارتھ سائوتھ کوریدوڑ ،ٹرانس افغان ریلوے ہو یا پاک روس ٹرین ، گوادر وسط ایشیاء ٹرکنگ ٹرانسپورٹ روڈ منصوبہ ہو یا آئی ٹی آئی ٹرین ہم مرکز محور ہیں۔بنگلہ دیش سے ماسکو تک ، بیجنگ سے باکو ، تاشقند اور ریاض تک پھر موجود ہیں ، دلوں میں دھڑکتے دل کی طرح ، شریانوں میں دوڑتے خون کی مانند۔دوستوں کے سنگ ہیں اور دشمنوں کی آنکھ میں خار ببول کی طرح پیوست ۔
باغ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں
گر یار ہیں تو ہم ہیں اغیار ہیں تو ہم ہیں
کوئی شبہ نہیں کہ ریاستی ادارے انتشاری حکومت کی پھیلائی تباہ کاری کے اثرات کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو چکے،اب آگے کا سفر ہے ، وزیر اعظم کا دورہ وسط ایشیاء، آذر بائیجان اور ازبکستان کے ساتھ معاہدےاوراسلام آباد میں روسی وفود کی سرگرمیاں بتا رہی ہیں کہ پاکستان اپنی منزل کی جانب گامزن ہے ۔ تعمیر ، ترقی اور خوشحالی کے اس سفر میں بلوچستان کو بنیادی اہمیت حاصل ہے ، نئے منظر نامے کا سارا منصوبہ اسی کے گرد گھومتا ہے ، جہاں چین کے بعد اب سعودی سرمایہ کار پورے اعتماد کے ساتھ قدم جماتے ترقی خوشحالی کی اس جدوجہد میں پاکستان کے کندھے سے کندھا ملا ئے کھڑے ہیں ۔
تانبے اور سونے کی کان کنی کے منصوبے ریک وڈک میں 540 ملین ڈالر کی سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور ارد گرد کے علاقوں میں معدنیات کے کئی منصوبوں میں دلچسپی اور10ارب ڈالر سے آرامکو کی آئل ریفائنری کا منصوبہ،محض ایک کاروباری اقدام نہیں ہے ، جس میں نفع ونقصان کی جمع تفریق واحد وجہ تخلیق ہے ، بلکہ یہ دفاع پاکستان کی جنگ میں سعودی عرب کی شمولیت اور پاکستان دشمن دہشت گردوں کے منہ پر طمانچہ ہے ۔ کون نہیں جانتا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کرنے والے درندوں کا مقصد صرف یہ ہے کہ یہاں سرمایہ کاری نہ آئے ، ترقی نہ ہو سکے ،تاکہ زر خرید نام نہاد سرداروں اور عیاش وڈیروں کے ذریعہ سے غریب اور مجبور بلوچ نوجوانوں کو دہشت گردی کی بھٹی میں جھونکنے کا سلسلہ جا ری رہ سکے ۔ چین کے ساتھ اب سعودی سرمایہ کاری آنے سے عالمی دہشت گردوں کا یہ خواب سمجھیں بکھر گیا ۔ سعودی سرمایہ کاری دو مراحل میں مکمل ہونے جا رہی ہے ،پہلے مرحل میں 10فیصد شیئر کے لیے330 ملین ڈالر اور دوسرے مرحلہ میں اضافی 5کے لیے210 ملین ڈالر کا سرمایہ آئے گا ۔پیداوار 2028 تک شروع ہوگی اور37 سال کی متوقع مدت کے دوران ریکوڈک سے تقریباً 74 بلین ڈالر کا کیش فلو پیدا ہوگا ، جو پاکستان کی معیشت کو نمایاں طور پر تقویت دے گا ۔بلوچستان میں سعودی عرب کی شمولیت، خصوصاً سعودی کان کنی فنڈ ’’منارا منرلز ‘‘ کو متحرک کرنا اس کی سٹریٹجک دلچسپی کو واضح کرتا ہے۔اس سرمایہ کاری کا حتمی نتیجہ یہ ہوگا کہ ہزاروں مقامی لوگوں کے لئے براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی ،علاقائی انفراسٹرکچر مستحکم ہوگا ۔پراجیکٹ، فنڈنگ ڈویلپمنٹ اور فلاحی اقدامات سے بلوچستان کے ریونیو کا حصہ بڑھے گا ۔مقامی افرادی قوت کو بااختیار بناتے ہوئے، کان کنی کے شعبے میں مہارت کی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ ملے گا اور معیار زندگی کو بہتر ہوگا۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے پاکستان دشمن عناصر کے لئے موت کے پیغام سے کم نہیں ، یہی وجہ ہے کہ ان کے ہاں صف ماتم بچھی ہے اور سازشی پروپیگنڈہ سے ان منصوبوں کو عدم استحکام سے جوڑنےکی کوشش کی جارہی ہے جو معاشی ترقی اور سلامتی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ دشمن حقائق کو مسخ کرنے کے لیے سوشل میڈیا اور بین الاقوامی لابنگ کا استعمال کرتے ہیں اور سرمایہ کاری کے خلاف سٹیک ہولڈرز پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اب یہ حیلے کارگر ثابت نہیں ہو سکتے ۔ سعودی عرب کی ریکوڈک میں شمولیت، عالمی سپلائی چین میں تانبے کی طلب، بارک گولڈ کمپنی کا مغربی پس منظر، یہ سب بدلتی صورتحال کے اشارےہیں۔ اب نئے حالات میں دہشت گردوں کو بیک وقت بہت سے ملکوں کے خلاف پوزیشن لیتے بہت کچھ سوچنا پڑے گا ۔ یہ چینی پروجیکٹ نہیں ہیں جن کو ٹارگٹ ہوتا دیکھ کر زبانی مذمت کر کے دنیا دم سادھ لے گی، یہاں چین کے بعد اب سعودی عرب اور دیگر کئی ممالک آرہے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے مقابل کھڑے ہونے والے یہ دوست ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی دست وبازو بن رہے ہیں ۔ پھر کہنا چاہوں کہ سب اچھا کی منزل ابھی نہیں آئی لیکن نحوست کے سائے چھٹ رہے ہیں ، تنہائ میں دھکیلنے کی سازش اپنی موت آپ مر چکی ، پاکستان ایک بار پھر اپنی جغرافیائی حقیقت کے ساتھ میدان میں کھڑا ہے ، بقول علی سردار جعفری:
مستیٔ رندانہ ہم سیرابیٔ مے خانہ ہم
گردش تقدیر سے ہیں گردش پیمانہ ہم
خون دل سے چشم تر تک چشم تر سے تا بہ خاک
کر گئے آخر گل و گلزار ہر ویرانہ ہم
کیا بلا جبر اسیری ہے کہ آزادی میں بھی
دوش پر اپنے لیے پھرتے ہیں زنداں خانہ ہم
راہ میں فوجوں کے پہرے سر پہ تلواروں کی چھاؤں
آئے ہیں زنداں میں بھی با شوکت شاہانہ ہم
مٹتے مٹتے دے گئے ہم زندگی کو رنگ و نور
رفتہ رفتہ بن گئے اس عہد کا افسانہ ہم
یا جگا دیتے ہیں ذروں کے دلوں میں مے کدے
یا بنا لیتے ہیں مہر و ماہ کو پیمانہ ہم
قید ہو کر اور بھی زنداں میں اڑتا ہے خیال
رقص زنجیروں میں بھی کرتے ہیں آزادانہ ہم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سعودی عرب کی ترقی اور رہے ہیں کے ساتھ میں بھی کے خلاف رہی ہے

پڑھیں:

  یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا، شہباز شریف کا عید پر قوم کے نام پیغام

وزیر اعظم شہباز شریف  نے عید الاضحی 1446ھ کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے، تو اس موقع پر ہمیں  یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا،پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا خواب اسی وقت حقیقت بنے گا جب ہم ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح دیں گے۔

 وزیر اعظم  نے اپنے پیغام میں کہا  میں عید الاضحی اور عظیم الشان اسلامی عبادت حج کے بابرکت موقع پر پوری پاکستانی قوم اور عالم اسلام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ با برکت ایام ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی بے مثال اطاعت، ایثار اور قربانی کی یاد دلاتے ہیں۔ ان عظیم ہستیوں کی اطاعت و قربانی کو رب ذوالجلال نے اس قدر پسند فرمایا کہ اسے تا قیامت امت محمدی ﷺ کے لیے عبادت کا درجہ عطا فرما دیا۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ پاکستانی قوم اور پوری امت مسلمہ کی عبادات اور قربانیوں کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطا فرمائے، اور ہماری زندگیوں میں یہ برکتیں بار بار نازل فرمائے۔ 

ٹک ٹاکر ثنا کا قاتل نفسیاتی مریض تھا؟

شہباز شریف نے کہا  عید الاضحی کا پیغام صرف جانور کی قربانی تک محدود نہیں، بلکہ یہ اپنے نفس، خواہشات اور مفادات کو اعلیٰ مقاصد کے لیے قربان کرنے کا درس دیتا ہے۔ قربانی کا یہی جذبہ انسان کو صبر، حوصلے، ایثار اور قربانی جیسے اوصاف سے مزین کرتا ہے، جو کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد ہوتے ہیں۔ آج جب ہمارا پیارا وطن پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے، تو اس موقع پر ہمیں اپنی یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا۔ عید الاضحی کا یہ بابرکت موقع ہمیں اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ قربانی کا راستہ ہمیشہ کامیابی کی طرف جاتا ہے۔جیسے حالیہ بھارتی حملے میں پوری قوم نے یک جان اور متحد ہو کر دشمن کو واضح پیغام دیا کہ پاکستانی قوم اپنے دفاع اور وقار کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی، اسی طرح ہمیں اپنی داخلی مشکلات سے نمٹنے کے لیے مسلسل اتحاد اور عزم کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ ہمیں اپنی اقتصادی اور سماجی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اپنے تمام وسائل کو یکجا کرنا ہو گا تا کہ ہم اپنے ملک کو مضبوط، خوشحال اور خود کفیل بنا سکیں۔

شہری کو اغوا کرنے والے پانچ پولیس اہلکار پکڑےگئے

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ عید ہمیں نہ صرف جان و مال کی قربانی کی اہمیت سکھاتی ہے، بلکہ یہ بھی بتاتی ہے کہ قومیں اس وقت عظمت کی منزل تک پہنچتی ہیں جب وہ فرد کی ترقی کے ساتھ ساتھ اجتماعی بھلائی و ایثار کے لیے کام کرتی ہیں۔ہمیں آج کے دن  خاص طور پر اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو  بھی یاد رکھنا چاہئےجو ایک بے رحم اور غیر انسانی مظالم اور بھوک کا شکار ہیں۔اسی طرح، ہم بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط  مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں، جن کی اپنے حق خودارادیت کے لیے عشروں سے منصفانہ اور بہادرانہ جدوجہد جاری ہے۔ ہم ہمیشہ ان کی آواز بنیں گے اور ان کی عظیم جدوجہد میں ان کا ساتھ دیں گے۔

سابق وفاقی وزیر اچانک طبعیت بگڑنے پر ہسپتال منتقل

وزیر اعظم نے کہا  آج، ہمیں اپنی نسلوں کے لیے ایک ایسے پاکستان کا عہد کرنا ہو گا جہاں محبت، بھائی چارہ، اور اتحاد کی فضا ہو، ہمیں اس عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گاتاکہ پاکستان کو عالمی سطح پر ایک طاقتور اور کامیاب ملک کے طور پر اُبھرے۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا خواب اسی وقت حقیقت بنے گا جب ہم ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح دیں گے۔

 عید الاضحی کا یہ پیغام ہمیں اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہم اپنی ذاتی خواہشات اور مفادات سے بلند ہو کر صرف اور صرف اپنے وطن کی فلاح و بہبود کے لیے سوچیں اور عمل کریں۔یقیناً یہی جذبہ اور اتحاد پاکستان کی تقدیر بدل سکتا ہے۔ میری اللہ تعالی سے میری دُعا ہے کہ وہ ہمیں عید الاضحی کی حقیقی خوشیوں سے بہرہ مند فرمائے، اور ہمیں ایثار و قربانی کی اصل روح کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

بوبی ٹریپ کی زد میں آ کر چار اسرائیلی فوجی مارے گئے

 

 
 
شیئر کریں:    

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • معاشی اصلاحات اور ترقی کا عمل فوری طور پر مکمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • انٹیلی جنس کے شعبے میں اسرائیل پر ایران کی کاری ضرب، اسرائیلی میڈیا میں ہلچل
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہوکر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے: عمر ایوب
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے، عمر ایوب
  • پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک غیر مؤثر ہے، ان کے پاس تیاری ہے نہ عوامی حمایت،رانا ثنا
  • نواز شریف کی لندن میں نماز عیدالاضحیٰ کی ادائیگی، پاکستان کی ترقی کیلئے خصوصی دعا
  •   یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا، شہباز شریف کا عید پر قوم کے نام پیغام
  • مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس