بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کی نیوزی لیںڈ کیخلاف آخری گروپ میچ میں شرکت مشکوک ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کیخلاف میچ میں انجری کا شکار ہونیوالے بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے نیوزی لینڈ کیخلاف میچ سے قبل پریکٹس سیشن میں حصہ نہیں لیا، جس نے سوالات کھڑے کردیے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی کپتان پاکستان کے خلاف میچ میں ہیمسٹرنگ میں تکلیف محسوس ہوئی تھی تاہم انکا کہنا تھا کہ وہ ٹھیک ہیں اور فکر کی کوئی بات نہیں۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہونے کی وجہ "کپتانی" کا جھگڑا نکلی

روہت شرما نے پریکٹس سیشن کے دوران محض بیٹنگ اور ہلکی دوڑ لگائی۔

ٹیم مینجمنٹ اور میڈیکل اسٹاف روہت شرما کی فٹنس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ان کی شرکت کا حتمی فیصلہ میچ سے قبل ان کی حالت کے جائزے کے بعد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: رضوان اور دیگر کھلاڑیوں کی نماز؛ امام کے بیان پر بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا

واضح رہے کہ چیمپئینز ٹرافی میں بھارت اور نیوزی لینڈ کا ٹاکرا 2 مارچ کو دبئی میں ہوگا البتہ دونوں ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے پکی کرچکی ہیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: روہت شرما

پڑھیں:

چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔

بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔

چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات   رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور  بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع  ہے۔

چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے  ہیں۔

مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟  کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!
  • پاکستان کیخلاف بیان لینے آیا بھارتی وفد ناکام رہا: شیری رحمان
  • شیری رحمان  نے کہا ہے  بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
  • رونالڈو کی گرل فرینڈ کو بڑا دھچکا، کمائی کا اہم راستہ بند
  • بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف
  • چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • پاکستانی کرکٹرز کا عیدالاضحیٰ پر مداحوں کے نام محبت بھرا پیغام
  • جوکر مودی!
  • انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
  • بلاول بھٹو نے بھارت کیخلاف پاکستان کا مقدمہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے پیش کردیا