اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی میں فوجی عدالتوں سے متعلق کیس  میں جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ ہلکے پھلکے انداز میں کچھ کہنا چاہتا ہوں،شاعر احمد فراز نے تو عدالت میں یہ کہہ دیا تھا یہ نظم میری ہے ہی نہیں۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی میں فوجی عدالتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ وقت کے حساب سے شاعری اچھی بری لگتی رہتی ہے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ اب تو چرسی تکہ والے کو بھی اصلی چرسی تکہ لکھنا پڑتا ہے،فیصل صدیقی نے کہاکہ مجھے آپ تمام ججز سے اچھے کی امید ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھنےوالے ہیں۔

نیپرا : موسم گرما کیلئے پانی کی صورتحال پر واپڈا سے تفصیلات طلب 

جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ ہلکے پھلکے انداز میں کچھ کہنا چاہتا ہوں،شاعر احمد فراز نے تو عدالت میں یہ کہہ دیا تھا یہ نظم میری ہے ہی نہیں،جسٹس افضل ظلہ نے احمد فراز سے کہا ایسی نظم لکھ دیں، فوجی کے جذبات کی ترجمانی ہو جائے،احمد فراز نے دفاع میں کہا کہ میرے پاس تو وسائل ہی نہیں کہ اپنی نظم تشہیر کر سکوں،آج کل تو سوشل میڈیا کا زمانہ ہے،اس دور میں اگر احمد فراز ہوتے تووہ یہ دفاع نہیں لے سکتے تھے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: نے کہاکہ ہی نہیں

پڑھیں:

سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء) ایوان بالا نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اور آئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر انوشہ رحمن نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹیرنز جو آئین بناتے ہیں ان سی59افسران کا استحقاق زیادہ ہے انہوں نے کہاکہ کس دن کیبنٹ ڈویڑن نے تمام پارلیمنٹیرنز کو تقریب میں بلایا ہے انہوں نے کہاکہ یہ اختیار کس کے پاس ہے کہ پارلیمنٹیرینز کا درجہ 60ویں نمبر پر ہے جس پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہد ری نے کہاکہ یہ معاملہ بہت پرانا ہے اور اس کیلئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو دوبارہ غور کر رہی ہے یہ کمیٹی 2020میں بنی ہے اس کی سفارشات جلد ہی پیش کردی جائے گی اس موقع پر پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ یہ سوال اطمینان بخش نہیں ہے کیونکہ اس کمیٹی میں پارلیمنٹیرنز کی کوئی نمائندگی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ یہ سوال بہت اہم ہے جبکہ حکومت کے پاس اس کا تسلی بخش جواب نہیں ہے اس معاملے کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کرتا ہوں۔

۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • شرحِ سود کو آئندہ مالیاتی پالیسی میں 6 فیصد تک لایاجائے،احمد چنائے
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری، بانی پی ٹی آئی بھی طلب
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائشگاہ کے باہر پولیس پر مبینہ حملے کا مقدمہ، بانی پی ٹی آئی اور شبلی فراز کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • پولیس حملہ کیس میں عمران خان طلب، شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 9 مئی کیس میں جنہیں سزا سنائی گئی وہ بھی میری طرح بے گناہ ہیں، شاہ محمود
  • شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت (کل )تک ملتوی