چین روس تعلقات میں اختلافات پیدا کرنے کی امریکی کوشش رائیگاں جائے گی، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے جمعرات کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے ایک حالیہ انٹرویو میں چین روس تعلقات کے بارے میں تشویش کے اظہار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی دو بڑی طاقتوں کی حیثیت سے،چین اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں اور کسی تیسرے فریق سے متاثر نہیں ہوتے۔ چین اور روس کی ترقیاتی حکمت عملی اور خارجہ پالیسیاں طویل مدتی ہیں۔چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی ہی تبدیلیاں کیوں نہ آئیں، چین روس تعلقات مستحکم انداز میں آگے بڑھیں گے۔ چین روس تعلقات میں اختلافات پیدا کرنے کے لئے امریکہ کی کوئی بھی کوشش بالکل بیکار ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین روس تعلقات
پڑھیں:
اسحاق ڈار کا امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر حل کرانے پر زور
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے واشنگٹن میں ملاقات کی اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرایا جانا چاہیے۔جمعہ کو نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے یہ ملاقات محکمہ خارجہ میں ہوئی۔ تقریباً 40 منٹ تک جاری اس ملاقات کو اسحاق ڈار نے بہت اچھی میٹنگ قرار دیادفترخارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا طویل النبیاد شراکت داری کا عزم کیا، اقتصادی و تجارتی تعلقات بڑھانے اور انسداد دہشتگردی و سکیورٹی تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ساتھ ہی تشویش کے حامل دوطرفہ، علاقائی اور عالمی اشوز پر مل کر کام کرنے کا عزم دہرایا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حالیہ پاکستان بھارت جنگ بندی میں امریکا کے تعمیری کردار کی ستائش کی اور اس ضمن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اقدامات کو قابل تحسین قراردیا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی نے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنازعہ بڑھانے سے روک لیا۔جموں وکشمیر کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مرکزی اشو ہے۔اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔اسحاق ڈار نے اس ضمن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حالیہ متفقہ طور پر منظور قرارداد کا بھی ذکر کیا جس میں تنازعات کے پرامن حل پر زوردیا گیا ہے۔وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ملٹی لیٹرل فورم بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قریبی تعاون کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے اقتصادی امور، تجارت، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور انسداد دہشتگردی تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاک امریکا طویل البنیاد شراکت داری پر زور دیا۔