ملک میں خاموش مارشل لاء نافذ ہے، حافظ حمداللہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں حافظ حمداللہ نے کہا کہ پہلے ڈکٹیٹروں کے ہاتھوں جمہوریت کا قتل ہوتا رہا، اب نام نہاد جمہوری وزیراعظم کے ہاتھوں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنماء حافظ حمداللّہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں مارشل لاء لگائے بغیر خاموش مارشل لاء نافذ ہے۔ ملک میں جمہوریت موجود نہیں ہے۔ ماضی میں ڈکٹیٹروں کے ہاتھوں جمہوریت کا قتل ہوتا رہا، اور اب نام نہاد جمہوری شیروانی میں ملبوس وزیرِاعظم کے ہاتھوں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ افسوس پارلیمنٹ میں قانون سازی غیر سیاسی اشرافیہ کے اشاروں پر ہو رہی ہے۔ پیکا ایکٹ جیسے سیاہ قوانین کے ذریعے میڈیا کی آزادی سلب کی گئی ہے۔ حکومتی سیاسی پارٹیاں غیر جمہوری اشرافیہ کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہوئی ہیں۔ عوام کو موجودہ اسمبلیوں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کشمیری صحافیوں کو مسلسل مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ علاقے میں بھارتی ایجنسیاں صحافیوں کو سچ بولنے پر گرفتار اور ہراساں کر رہی ہیں اور انہیں بار بار طلبی، چھاپوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو محض اپنا کام کرنے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو ہندوتوا کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے شدید دبائو کا سامنا ہے جبکہ بھارت کا گودی میڈیا بی جے پی کے فرقہ وارانہ اور کشمیر دشمن ایجنڈے کا پرچار جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور میڈیا کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت پر بھارت کی منظم پابندیوں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میںسچ پر حملوں اور صحافت کو جرم بنانے پر بی جے پی حکومت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔