اپنے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم رہنما مولانا باقر عباس زیدی نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کی تشیع جنازہ عظمت و شان سے ہوئی، یہ عظمت انہیں کربلا والوں سے ملی، لوگوں کے دلوں میں تاثیر لانا کربلا والوں کے نظر کرم کے بغیر ممکن نہیں ہے، ان شہداء کی نماز جنازہ میں دنیا بھر سے 14 لاکھ افراد نے شرکت کی، یہ عظمت کربلا کی تپتی دھوپ میں تڑپنے والے شہداء کی مرہون منت ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت ہفتہ وار مرکزی اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام محفل شاہ خراسان روڈ پر منعقد ہوئی جس میں تلاوت دعا کی سعادت مولانا غلام باقر نجفی نے حاصل کی جبکہ عظیم الشان جشن معصومین سے مشہور و معروف شعراء، منقبت خواں ثاقب رضا ثاقب، فہیم زیدی، نایاب زیدی، فیضان رضا قادری، محمد تقی ایڈووکیٹ، علی حیدر جعفری، رضی زیدی، یاسر عباس جعفری، ماسٹر زین زیدی نے بارگاہ معصومینؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام میں مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر مولانا باقر عباس زیدی، مولانا حیات عباس نجفی، مولانا حیدر عباس شیرازی، مولانا غلام باقر نجفی اور ناصر الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں چاہیئے کہ سیرت معصومین علیہ السلام پر عمل پیرا ہوں۔ اپنے خطاب میں مولانا باقر عباس زیدی نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کی تشیع جنازہ عظمت و شان سے ہوئی، یہ عظمت انہیں کربلا والوں سے ملی، لوگوں کے دلوں میں تاثیر لانا کربلا والوں کے نظر کرم کے بغیر ممکن نہیں ہے، ان شہداء کی نماز جنازہ میں دنیا بھر سے 14 لاکھ افراد نے شرکت کی، یہ عظمت کربلا کی تپتی دھوپ میں تڑپنے والے شہداء کی مرہون منت ہے۔ دعا کے اختتام پر شہدائے ملت جعفریہ پاکستان، حزب اللہ لبنان، غزہ کے شہداء، پاراچنار کے مظلوم شہداء و کل مرحومین کے درجات بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اختتام پر جشن معصومینؑ کی  خوشی میں مومنین کے درمیان مٹھائی و نیاز تقسیم کی گئی۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کربلا والوں شہداء کی یہ عظمت

پڑھیں:

جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ

اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ رپورٹ: علی احمد نوری، سکردو بلتستان

جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔

تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔

جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔

محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔

اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
  • ’’عشق پیغمبر اعظم، مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف
  • پاراچنار، آئی ایس او کے زیرِ اہتمام جشنِ معصومین (ع)
  • پشاور، اتحاد امت و استحکام پاکستان کانفرنس
  • بارہمولہ کشمیر میں عید میلاد النبی (ص) کی عظیم الشان ریلی