کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اپنے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم رہنما مولانا باقر عباس زیدی نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کی تشیع جنازہ عظمت و شان سے ہوئی، یہ عظمت انہیں کربلا والوں سے ملی، لوگوں کے دلوں میں تاثیر لانا کربلا والوں کے نظر کرم کے بغیر ممکن نہیں ہے، ان شہداء کی نماز جنازہ میں دنیا بھر سے 14 لاکھ افراد نے شرکت کی، یہ عظمت کربلا کی تپتی دھوپ میں تڑپنے والے شہداء کی مرہون منت ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت ہفتہ وار مرکزی اجتماعی دعائے توسل و سالانہ عظیم الشان جشن معصومین علیہ السلام محفل شاہ خراسان روڈ پر منعقد ہوئی جس میں تلاوت دعا کی سعادت مولانا غلام باقر نجفی نے حاصل کی جبکہ عظیم الشان جشن معصومین سے مشہور و معروف شعراء، منقبت خواں ثاقب رضا ثاقب، فہیم زیدی، نایاب زیدی، فیضان رضا قادری، محمد تقی ایڈووکیٹ، علی حیدر جعفری، رضی زیدی، یاسر عباس جعفری، ماسٹر زین زیدی نے بارگاہ معصومینؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام میں مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر مولانا باقر عباس زیدی، مولانا حیات عباس نجفی، مولانا حیدر عباس شیرازی، مولانا غلام باقر نجفی اور ناصر الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں چاہیئے کہ سیرت معصومین علیہ السلام پر عمل پیرا ہوں۔ اپنے خطاب میں مولانا باقر عباس زیدی نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کی تشیع جنازہ عظمت و شان سے ہوئی، یہ عظمت انہیں کربلا والوں سے ملی، لوگوں کے دلوں میں تاثیر لانا کربلا والوں کے نظر کرم کے بغیر ممکن نہیں ہے، ان شہداء کی نماز جنازہ میں دنیا بھر سے 14 لاکھ افراد نے شرکت کی، یہ عظمت کربلا کی تپتی دھوپ میں تڑپنے والے شہداء کی مرہون منت ہے۔ دعا کے اختتام پر شہدائے ملت جعفریہ پاکستان، حزب اللہ لبنان، غزہ کے شہداء، پاراچنار کے مظلوم شہداء و کل مرحومین کے درجات بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اختتام پر جشن معصومینؑ کی خوشی میں مومنین کے درمیان مٹھائی و نیاز تقسیم کی گئی۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کربلا والوں شہداء کی یہ عظمت
پڑھیں:
وحدت ایمپلائز ونگ نے وفاقی بجٹ کو مسترد کردیا
وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایمپلائز ونگ کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی کا کہنا تھا کہ حیرت انگیز ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی، چئیر مین سینٹ، وزیراعظم، وزرا مشیروں کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ جبکہ تنخواہ دار طبقہ کے لیے 10 فیصد یہ ظالمانہ قدم ہے حیرت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وحدت ایمپلائز ونگ پاکستان کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ور اسے مزدور دشمن قرار دیتے ہیں، یہ بات اُنہوں نے وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کی۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور قانون کے مطابق نئے پے سکیل مرتب کرے، تنخواہوں اور پنشن میں 10 اور 7 فیصد مسترد کرتے ہیں اسے کم از کم 50 فیصد کیا جائے، حیرت انگیز ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی، چئیرمین سینٹ، وزیراعظم، وزرا مشیروں کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ جبکہ تنخواہ دار طبقہ کے لیے 10 فیصد یہ ظالمانہ قدم ہے حیرت ہے، ورلڈ بینک ان کی اجازت دیتا ہے لیکن مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے منع کرتاہے، یہ دراصل حکمرانوں کا گورگھ دھندہ ہے نیز ہم کسی بھی ادارے کی نجکاری کی اجازت نہیں دیں گے، توانائی کے اداروں کی نجکاری ملک دشمن عمل ہے اسے مسترد کرتے ہیں، اراکین اسمبلی جو عوامی ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں چاہے اپوزیشن یا حکومتی اسے مسترد کریں اور ایوانوں میں ملک دوست اور عوام دوست رویہ اپنائیں۔