سندھ حکومت نے زکوٰۃ فنڈ سے 37 اسپتالوں کی مالی امداد کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
سندھ حکومت نے زکوٰۃ فنڈ سے 37 اسپتالوں کی مالی امداد کردی۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ زکوٰۃ سندھ نے 20 کروڑ روپے جاری کردیے، رقم مستحق مریضوں کے مفت علاج اور ادویات کے لیے مختص ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری اور فلاحی اسپتالوں کو زکوٰۃ فنڈ سے مالی مدد دی جائے گی، 2024ء اور 2025ء کے بجٹ سے 20 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق فنڈز اسپتالوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کردیے گئے، سول اسپتال کو 1 کروڑ 25 لاکھ جبکہ جناح اسپتال کو 1 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
لیاری جنرل اسپتال کو 27 لاکھ 50 ہزار روپے ملے ہیں جبکہ سوبھراج میٹرنٹی اسپتال کو 12 لاکھ 50 ہزار روپے جاری کیے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کریک جنرل اسپتال کورنگی کو 25 لاکھ اور ڈسٹرکٹ کونسل اسپتال جام کنڈو کراچی کو 10 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: روپے جاری کیے گئے ہیں نوٹیفکیشن کے مطابق اسپتال کو
پڑھیں:
ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
ثمرہ فاطمہ: ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے ای بائیکس کی رجسٹریشن اور مالی معاونت کا پروگرام مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ اگست 2025 میں ریکارڈ 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ کی گئیں جو کہ ایک ماہ میں رجسٹریشن کا اب تک کا سب سے بڑا عدد ہے۔
حکومت پنجاب کے "گرین کریڈٹ پروگرام" کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹر کروانے والے صارفین کو ایک لاکھ روپے کی مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس سکیم کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹریشن کے بعد حکومت کی جانب سے پہلی قسط کے طور پر 50 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔ صارف کو 6 ماہ میں کم از کم 6,000 کلومیٹر کا سفر مکمل کر کے اس کا ریکارڈ اپ لوڈ کرنا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ مطلوبہ فاصلہ طے ہونے پر دوسری قسط کی مد میں مزید 50 ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں یعنی مجموعی طور پر ایک ای بائیک استعمال کرنے والے کو 100,000 روپے کی سبسڈی یا مالی مدد ملتی ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
وزیراعلیٰ پنجاب کے گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت اب تک 8 ماہ میں مجموعی طور پر 1,248 ای بائیکس رجسٹر ہو چکی ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نہ صرف ای بائیکس کے ذریعے شہریوں کو ایندھن کے خرچ سے بچایا جا رہا ہے بلکہ اس کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی لائی جا رہی ہے۔