رمضان ایک مقدس مہینہ ہے جس میں اللہ کے قریب ہونے کا موقع ملتا ہے، میرواعظ عمر فاروق
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
انجمن اوقاف جامع مسجد نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکام میرواعظ کی دینی، دعوتی، تبلیغی اور اصلاحی سرگرمیوں پر کسی بھی قسم کی پابندی عائد کرنے سے گریز کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ مجلس علماء کے صدر میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جموں و کشمیر اور پوری امتِ مسلمہ کو ماہِ رمضان المبارک کی آمد پر مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رمضان المبارک ایک مقدس مہینہ ہے جس میں روزہ، نماز، تدبر و تفکر اور قرآن کریم کی تلاوت اور تعلیمات سے وابستگی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے قریب ہونے کا موقع ملتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے اس مبارک مہینے کی روحانی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مسلمانوں کو صبر، عاجزی اور سخاوت اختیار کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے عبادات میں اضافہ، قرآن کریم سے مضبوط تعلق اور ضرورت مندوں کے ساتھ ہمدردی اور خیرات کے عمل کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے دعا کی کہ یہ رمضان تمام مسلمانوں کے لئے امن، خوشی، اور روحانی ترقی کا باعث بنے۔ دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکام میرواعظ عمر فاروق کی دینی، دعوتی، تبلیغی اور اصلاحی سرگرمیوں پر کسی بھی قسم کی پابندی عائد کرنے سے گریز کریں گے تاکہ ماہ مبارک رمضان میں عقیدتمند بڑی تعداد میں ان کے مواعظ حسنہ سے مستفید ہو سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمر فاروق
پڑھیں:
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے اپنے سفارتی رابطوں میں تیزی لائی ہے۔ ذرائع کے مطابق گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے رواں برس جون میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماوں پر مودی حکومت کے وحشیانہ ظلم و ستم، میڈیا پر پابندیاں اور کشمیر میں بنیادی آزادیوں کی پامالی کا بھرپور طریقے سے ذکر کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔
پاکستان نے رواں برس کے آغاز میں برسلز میں یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ایک خصوصی سیمینار کا بھی انعقاد کیا، جہاں قانون سازوں، اسکالروں اور حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے پر جاری بھارتی تسلط کے فوری خاتمے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔ پاکستان نے رواں برس 5 فروری کو حسب سابق”یوم یکجہتی کشمیر“ بھرپور طریقے سے منایا جبکہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے چھ برس مکمل ہونے کے موقع پر رواں برس پانچ اگست کو اس بارے میں بھرپور احتجاجی پروگرام تشکیل دیے گئے ہیں۔