ہوائی جہاز کے کرایوں میں کمی کیلیے اہم اقدام
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
ہوائی جہاز کے کرایوں میں کمی سے متعلق مشترکہ قرارداد پیش کر دی گئی۔
جمعہ کو قرارداد صوبائی وزیر صادق عمرانی نے بلوچستان اسمبلی میں پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ سے کراچی قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ لوگ ہوائی جہاز پر سفر کرتے ہیں، لوگ مجبوری میں ہوائی جہاز کے ذریعے مریض کراچی لے کر جاتے ہیں۔
قرارداد کے مطابق کوئٹہ سے کراچی جانے والی تمام ائیرلائنز نے کرایوں میں بےتحاشا اضافہ کر دیا ہے ائیرلائنز کا ایک سائیڈ کا کرایہ 70ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے صوبائی حکومت وفاق سےرجوع کر کے ایئرلائنز کے کرایوں میں کمی یقینی بنائے۔کوئٹہ سے کراچی اور اسلام آباد کے ایئر ٹکٹس میں بے پناہ اضافہ ہو گیا۔
ان روٹس پر ایئرلائن کا 17 سے 20 ہزار روپے کا ٹکٹ 72ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کا ہو گیا۔ اس حوالے سے چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری بلوچستان نے وزارت ہوابازی کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں ٹکٹوں کی قیمتیں بےتحاشہ بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
چیمبرآف کامرس کا کہنا ہے کہ 72ہزار سے ایک لاکھ روپے تک ایئرٹکٹ کا نوٹس لیا جائے، پی آئی اے کی پروازیں کم اور نجی ایئرلائن بےتحاشہ کرایے وصول کر رہی ہیں۔
صدر چیمبر نے کہا کہ پی آئی اے و دیگر ایئرلائنز کو کوئٹہ کی پروازوں میں اضافے کا پابند کیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہوائی جہاز کرایوں میں
پڑھیں:
لاکھوں روپے کے کیمروں کے باوجود کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں کمی نہ آ سکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں سیف سٹی اور ہزاروں دیگر کیمروں کی تنصیب کے باوجود گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی اور چوری کی وارداتوں میں کمی نہ آسکی۔
رواں برس نومبر تک شہر میں 1955 گاڑیاں اور 41 ہزار 324 موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری ہو چکی ہیں، جبکہ مجموعی طور پر 6 ہزار سے زائد گاڑیاں و موٹر سائیکلیں چھینی اور 36 ہزار سے زائد چوری کی جا چکی ہیں۔
شہر کے مختلف علاقوں میں گھروں کے باہر سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آ چکی ہیں، جن میں لیاقت آباد، بلوچ کالونی، پی آئی بی کالونی اور سعود آباد شامل ہیں، جہاں ملزمان باآسانی وارداتیں کر کے فرار ہو گئے۔
یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب آئی جی سندھ کے مطابق 2019 سے اب تک شہر میں 40 ہزار سے زائد جدید کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں اور اربوں روپے کے اسمارٹ آئی ٹی منصوبوں کے ذریعے سیکیورٹی نیٹ ورک مضبوط بنایا گیا ہے، تاہم اس کے باوجود اسٹریٹ کرائم شہریوں کے لیے ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔