حکومت کا اعلی کارکردگی والے افسران کو بونس، ترقیاتی دینے کا پلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
حکومت کا اعلی کارکردگی والے افسران کو بونس، ترقیاتی دینے کا پلان WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )حکومت نے اعلی کارکردگی والے افسران کو بونس اور ترقیاں دینے کا پلان تیار کرلیا۔ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے 5 سب ورکنگ گروپ تشکیل دے دیے ہیں۔ورکنگ گروپس کو سفارشات مرتب کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا، جو وزیراعظم کے دیے گئے قواعد و ضوابط (ٹی او آرز) کی روشنی میں سفارشات دیں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کا اعلی کارکردگی والے افسران کو بونس اور ترقیاں دینے کا پلان ہے، کارکردگی جائزہ رپورٹس سے منسلک سسٹم سے تجویز کیا جائے گا۔ای آفس کو مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم میں اپ گریڈ کرنے کا پلان تجویز کیا جائے گا، ڈیش بورڈ اور ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کیلیے سفارشات دی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق شفافیت، جوابدہی، محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن سے متعلق سفارشات تیار کی جائیں گی، ای آفس کو مربوط بنانے کیلیے سیکرٹریٹ انسٹرکشنز سے متعلق ری انجینئرڈ فریم ورک تجویز کیا جائے گا۔پراسیس کو اسٹریم لائن، آٹومیشن اور صلاحیت بڑھانے کیلیے تجاویز تیار کی جائیں گی، نئی ٹیکنالوجیز، طریقہ کار کو بغیر کسی رکاوٹ اپنانے کیلیے تجاویز تیار کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق مینجمنٹ سروس ونگ کو فعال ایچ آر یونٹ میں بدلنے کا ماڈل تجویز کیا جائے گا، افرادی قوت، اسٹاف کے عدم توازن اور ڈیٹا کی بنیاد پر تجاویز تیار کی جائیں گی۔پہلا سب ورکنگ گروپ عارف سعید کی جبکہ دوسرا سب ورکنگ گروپ محمد علی کی سربراہی میں سفارشات دیگا۔ذرائع کے مطابق تیسرا ورکنگ گروپ ناصر کھوسہ، چوتھا گروپ سلمان احمد اور پانچواں ورکنگ گروپ جہانزیب خان کی سربراہی میں سفارشات مرتب کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تجویز کیا جائے گا تیار کی جائیں گی ذرائع کے مطابق دینے کا پلان ورکنگ گروپ
پڑھیں:
ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
ٹرمپ انتظامیہ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے فروغ کے لیے ایک 28 صفحات پر مشتمل جامع ‘اے آئی ایکشن پلان’ جاری کیا ہے جس میں اگلے ایک سال میں نافذ کیے جانے والے 90 سے زائد حکومتی اقدامات شامل ہیں۔
اس منصوبے کا مقصد امریکا کو عالمی اے آئی دوڑ میں برتری دلانا، بیوروکریسی کم کرنا اور بقول انتظامیہ ‘نظریاتی تعصب’ سے پاک ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
ٹرمپ کے مشیر برائے ٹیکنالوجی ڈیوڈ ساکس کا کہنا ہے کہ اے آئی ایک انقلابی ٹیکنالوجی ہے جو معیشت اور قومی سلامتی پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے اور امریکا اس میدان میں چین پر سبقت چاہتا ہے۔ منصوبے میں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر، امریکی ٹیکنالوجی کی عالمی برآمد اور سرکاری و نجی شعبے میں اے آئی کے استعمال کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔
ایکشن پلان کے تحت وفاقی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسی پالیسیوں کا ازسرِنو جائزہ لیں جو اے آئی کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔
صدر ٹرمپ نے 3 ایگزیکٹو آرڈرز پر بھی دستخط کردیے ہیں۔ ایک آرڈر امریکی اے آئی ٹیکنالوجی کی برآمد کو فروغ دے گا، دوسرا ‘نظریاتی تعصب’ والے اے آئی سسٹمز کے خاتمے کی کوشش کرے گا جبکہ تیسرا اے آئی سے پیدا ہونے والے ممکنہ خطرات کی نگرانی سے متعلق ہوگا۔ وائٹ ہاؤس کا مؤقف ہے کہ اے آئی سسٹمز کو ‘سوشل ایجنڈا’ یا سیاسی نظریات سے پاک ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار
تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ عوامی مفادات سے زیادہ بڑی ٹیک کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اے آئی ناؤ انسٹیٹیوٹ کی شریک ڈائریکٹر سارہ مائرز ویسٹ نے کہا کہ یہ منصوبہ عام لوگوں کے تحفظات کو نظر انداز کرتا ہے اور کارپوریٹ مفادات کو ترجیح دیتا ہے۔
سابق بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار جم سیکریٹو نے خبردار کیا کہ حفاظتی اصولوں کے بغیر اے آئی کی تیز رفتار ترقی ‘ریاستی خطرہ’ بن سکتی ہے۔ بائیڈن کا 2023 کا اے آئی آرڈر جو حفاظتی اصول فراہم کرتا تھا، ٹرمپ نے صدارت سنبھالتے ہی منسوخ کر دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں