اسلام آباد ہائیکورٹ؛ آن لائن گیمبلنگ پر پابندی ملزمان کے خلاف کارروائی کیلئے درخواست
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کے تحت شہری کی جانب سے آن لائن گیمبلنگ پر پابندی اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس راجا انعام امین منہاس نے شہری چوہدری طاہر الحق کی جانب سے مفاد عامہ میں دائر درخواست پر سماعت کی جہاں درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر عمران رشید اور وحید الرحمان قریشی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت عالیہ نے وفاق، پی ٹی اے، ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیا۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ غیر قانونی جوئے کے کاروبار میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں سہولت فراہم کرنے والوں کے کام میں بھی مداخلت کریں، آن لائن گیمبلنگ ایپس ادائیگیوں کے پراسیس کے لیے بلاواسطہ طریقے استعمال کرتی ہیں۔
عدالت سے کہا گیا کہ گیمبلنگ اکاؤنٹ میں رقم لگانے کے لیے ایپس نامعلوم تھرڈ پارٹی کامقامی اکاؤنٹ نمبر دیتی ہیں، گیمبلنگ ایپس رقم وصولی کے بعد اسے صارف کے اکاؤنٹ میں کریڈٹ کرتی ہیں تاکہ وہ جوا کھیل سکے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جوئے کی رقم جیتنے پر بھی اسی طریقے سے صارف کے اکاؤنٹ میں ادائیگی کر دی جاتی ہے، یہ سارا عمل بینکنگ کی پابندیوں اور لیگل سکروٹنی سے بچ کر منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری میں بھی مدد کرتا ہے۔
چوہدری طاہر الحق نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ پیکا ایکٹ کی سیکشن 37 پی ٹی اے کو غیر قانونی گیمبلنگ پلیٹ فارمز کو بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اس متعلق اپنی اتھارٹی منوانے میں ناکام رہی ہے۔
عدالت سے کہا گیا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ غیر قانونی ٹرانزیکشنز کی سہولت فراہم کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کرتا ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان فنانشل ایکو سسٹم کو ریگولیٹ کرنے میں ناکام رہا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ آن لائن گیمبلنگ ایپس اور ان کی ایڈورٹائزمنٹ پر پاکستان میں پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو گیمبلنگ ٹرانزیکشنز روکنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر فنانشل کنٹرول کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کو تمام گیمبلنگ ویب سائٹس، ایپس اور پاکستان میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزمنٹ کی پروموشن روکنے اور ایف آئی اے کو گیمبلنگ ٹرانزیکشنز میں ملوث افراد اور کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آن لائن گیمبلنگ درخواست میں اسلام آباد کہا گیا کے لیے
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔