گلگت بلتستان، ترقیاتی منصوبوں کیلئے درکار زمینوں کے معاوضے فوری ادا کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ترقیاتی عمل کو تیز کرنے کیلئے اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ ترقیاتی منصوبے خصوصاً پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کیلئے درکار زمینوں کے معاوضے قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد فوری ادا کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پی ایس ڈی پی اور اے ڈی پی منصوبوں کیلئے درکار زمینوں کے حصول کیلئے معاوضوں کی ادائیگی کو بروقت یقینی بنانے کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ مختلف منصوبوں کیلئے درکار زمینوں کے معاوضے بروقت ادا نہ کرنے کی وجہ سے بیشتر منصوبے التواء کا شکار ہوتے ہیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ترقیاتی عمل کو تیز کرنے کیلئے اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ ترقیاتی منصوبے خصوصاً پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کیلئے درکار زمینوں کے معاوضے قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد فوری ادا کئے جائیں۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے ڈپٹی کمشنر گلگت اور ڈپٹی کمشنر غذر کو ہدایت کی کہ گلگت چترال ایکسپریس وے کے متاثرین کو این ایچ اے کی جانب سے زمینوں کے معاوضوں کی مد میں دی جانے والی رقم ادا کی جائے اور زمنیوں کے معاوضوں کی مد میں درکار مزید رقم کیلئے این ایچ اے کو مراسلہ تحریر کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر ہنزہ کو بھی ہدایت کی کہ عطاء آباد پاور پروجیکٹ کے حوالے سے زمینوں کے معاوضوں کی ادائیگی کے حوالے سے سفارشات آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کرے۔ وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر دیامر کو ہدایت کی کہ داریل تانگیر ایکسپریس وے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، اس منصوبے میں غیر ضروری تاخیر سے اجتناب کیا جائے۔ داریل تانگیر ایکسپریس وے کیلئے درکار زمینوں کے حوالے سے جلد سیکشن 4 کا نفاذ عمل میں لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ جی بی نے ڈپٹی کمشنر نگر کو ہدایت کی کہ شاہراہ نگر پر جاری کام تیز کرنے کیلئے این ایل سی اور سیکریٹری مواصلات و تعمیرات کو مراسلہ لکھیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: منصوبوں کیلئے درکار زمینوں کے معاوضے نے ڈپٹی کمشنر ہدایت کی کہ کے حوالے سے منصوبوں کی کہ ترقیاتی معاوضوں کی وزیر اعلی کرنے کی
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا ترقیاتی بجٹ سے اہم منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد:عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وفاق 18ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔
ذرائع کے مطابق وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی ترقیاتی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔
صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔
آئی ایم ایف نے صوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید خرچ کرنے سے روک دیا ہے۔
ان منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔