لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 مارچ2025ء)  وزیر اعظم کی معاون برائے ماحولیاتی تبدیلی،رومینہ خورشید عالم، سیکرٹری داخلہ کیپٹن (ریٹائرڈ) خرم آغاز، سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی عائشہ حمیرا، سیکرٹری تعلیم محی الدین وانی، چیئرمین سی ڈی اے علی رندھاوا، سوئس سفارتخانہ کے ناظم الامور کلاڈیا تھامس، سی ای او نیسلے پاکستان جیسن آوانسینا کی شرکت

 وزیر اعظم کی معاون برائے ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے اسلام آباد میں  نیسلے پاکستان کی  سی ڈی اے کے اشتراک سے ایک  لاکھ درخت کے ساتھ شہری جنگلات اگانے کی پہلی مہم کاافتتا ح کیا۔

  نیسلے کیئر کے تحت یہ سرگرمی 2050 تک نیٹ زیرو کے حصول کیلئے کمپنی کی کاربن کے اخراج میں کمی کی کوششوں کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

   
 
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون برائے ماحولیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا، '' شہری جنگلات اس بات کی بہترین مثال ہے کہ جب سرکاری اور نجی شعبے کسی مشترکہ مقصد کے تحت اکٹھے ہوتے ہیں تو کیا کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے سی ڈی اے کے اشتراک سے مہم کیلئے نیسلے کے تعاون اور اشتراک کو سراہا۔ ہم مل کر صرف درخت نہیں لگارہے ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کیلئے ایک میراث قائم کررہے ہیں۔
 
 نیسلے پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیسن آوانسینا نے کہا،''  موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے اور ہمیں  موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کیلئے بھرپور اور فعال کردار کرنے کی ضرورت ہے۔

نیسلے طقبات کی فلاح وبہبود کیلئے شہری جنگلات جیسے پائیدار اقدامات میں  تسلسل کے ساتھ  سرمایہ کاری کررہا ہے۔ جنگلات کی کٹائی کے رجحان کو ختم کرنا اور ایک سرسبز مستقبل کیلئے کام کرنا ہمارا فرض اور ذمہ داری ہے۔ ''
 
انہوں نے کہا، ''شہری جنگلات اور قابل تجدید توانائی میں مسلسل سرمایہ کاری جیسے اقدامات معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرنے اور ماحولیاتی پائیداری کے لئے ہمارے عزم کا عکاس ہے۔

ہم مشترکہ اقدار کی تخلیق کے ذریعے ہماری ویلیو چینی میں مثبت اثرات مرتب کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

سیکرٹری داخلہ کیپٹن (ریٹائرڈ) خرم آغاز نے کہا، '' مجھے امید ہے کہ ہم ایک دوسرے کو اس طرح کے طرز عمل کی ترغیب دے سکتے ہی اور حکومت پاکستان کے موقف کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے وسیع ایجنڈا میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

سیکرٹری وفاقی تعلیم محی الدین وانی نے کہا، '' سرسبز مستقبل کیلئے ہماری باصلاحیت نوجوان نسل کو متحرک کرنے سے  سکولوں اور کالجوں  کے  طالب علم   نیسلے اور سی ڈی اے کے ساتھ شہری جنگلات اگانے کی اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔



 چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا، '' نیسلے کی ایک لاکھ درختوں کے ساتھ شہری جنگلات کی مہم نے 2025 میں اسلام آباد میں دس لاکھ درخت لگانے کے ہمارے مقصد کو تحریک دی ہے۔ہم دوسری کمپنیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ آگے آئیں اور اس مقصد میں ہمارا ساتھ دیں۔  
 
اسلام آباد میں شہری جنگلات کی مہم میں کچنار، سکھ چین،  سیپیم، املتاس اور جیکا رانڈا سمیت ایک لاکھ   درخت لگائے جائیں گے۔

یہ اقدام موسمیاتی تبدیلی اور کرہ ارض  پر زندگی کے حوالے سے  اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) 13 اور 15 سے ہم آہنگ ہے۔

نیسلے کا ہیڈکوارٹرز سویٹزرلینڈ میں واقع ہے جو گزشتہ 35 سال سے پاکستان میں کاروباری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ نیسلے طبقات کیلئے مشترکہ اقدار کی تخلیق کے ذریعے اپنی ویلیو چین میں مثبت اثرات مرتب کرنے کیلئے کوشاں ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے موسمیاتی تبدیلی اسلام آباد میں نیسلے پاکستان سی ڈی اے کے لاکھ درخت کرنے کی نے کہا

پڑھیں:

پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )مالی سال 2025 کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا جو ایک سال قبل 6.301 ارب ڈالر تھا رپورٹ کے مطابق حالیہ علاقائی سیاسی تبدیلیوں کی وجہ سے بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے تاہم حالیہ برسوں میں ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو نمایاں دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ ناسازگار حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات ہیں اس پیش رفت کے باوجود علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے جس کی بنیادی وجہ زیر غور مہینوں کے دوران چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات ہیں.

(جاری ہے)

مالی سال 2024 میں تجارتی خسارہ 9.506 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کے 6.382 ارب ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے جولائی تا مارچ مالی سال 2025 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو پاکستان کی برآمدات میں زبردست اضافہ دیکھا گیا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران دیگر ممالک خصوصاً چین کو برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری رہا مالی سال 2025 کے دوران جولائی تا مارچ پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات کی مالیت 3.26 فیصد اضافے کے ساتھ 3.420 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3.312 ارب ڈالر تھی.

اس کے برعکس مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں درآمدات 23.65 فیصد اضافے کے ساتھ 11.887 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 9.613 ارب ڈالر تھیں تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین سے درآمدات 23.69 فیصد اضافے کے ساتھ 11.582 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 9.363 ارب ڈالر تھیں خطے میں زیادہ تر درآمدات چین سے حاصل کی جاتی ہیں اس کے بعد جزوی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش ہیں.

مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین کو پاکستان کی برآمدات 12.36 فیصد کم ہو کر 1.878 ارب ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے انہی مہینوں میں 2.143 ارب ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت سے درآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 17 کروڑ 63 لاکھ 10 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 15 کروڑ 64 لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2024 میں بھارت سے درآمدات 8.866 فیصد اضافے کے ساتھ 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 19 کروڑ 40 ہزار ڈالر تھیں.

دریں اثنا مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت کو برآمدات 4 لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 12 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 24 میں بھارت کو برآمدات 36 لاکھ69 ہزار ڈالر رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں افغانستان کو برآمدات 64.48 فیصد اضافے کے ساتھ 62 کروڑ 32 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 37 کروڑ 89 لاکھ20 ہزار ڈالر تھیں، مالی سال 2024 کے 9 ماہ کے 64 لاکھ 40 ڈالر کے مقابلے میں 212 فیصد اضافے کے ساتھ درآمدات 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالر رہیں، طورخم بارڈر اسٹیشن تقریباً 27 روز تک بند رہا جس کی وجہ سے افغانستان کو درآمدات اور برآمدات متاثر ہوئیں.

رواں مالی سال میں افغانستان کو پاکستان کی اہم برآمدات میں چینی بھی شامل ہے پاکستان نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران 7 لاکھ ٹن سے زائد چینی برآمد کی جس میں سے زیادہ تر افغانستان کو برآمد کی گئی ایران کے ساتھ تجارت کے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں کیونکہ زیادہ تر تجارت غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے تاہم پاکستان نے بلوچستان کی غیر محفوظ سرحد کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کے پیش نظر سرحد تجارت کا انتخاب کیا ہے.

مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بنگلہ دیش کو برآمدات 25 فیصد اضافے کے ساتھ 48 کروڑ 22 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے 60 کروڑ 28 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، مالی سال 9 ماہ میں درآمدات 44.53 فیصد اضافے کے ساتھ 6 کروڑ 28 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 4کروڑ 34 لاکھ 90 ہزار ڈالر تھیں.

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • اسلام آباد: شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • سی ڈی اے اسلام آباد واٹر کا ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ اسلام آباد میں پانی کی کمی اور بہتر واٹر مینجمنٹ کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے:وزارت داخلہ
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے: وزارت داخلہ
  • زمین کے تحفظ کیلئے ہمیں قدرتی وسائل اور درخت بچانے ہیں: مریم نواز
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ دورے پر انقرہ کیلئے روانہ
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
  • امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار