امریکی میگزین میں عمران خان کا مضمون پاکستان کے چہرے پر کالک تھوپنے کی مذموم کوشش ہے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے سنیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امریکی میگزین "ٹائم" میں شائع ہونے والا عمران خان کا مضمون، عالمی سطح پر پاکستان کے چہرے پر کالک تھوپنے کی انتہائی قابل مذمت کوشش ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کے مضمون میں حکومت، عدلیہ، مسلح افواج اور تمام دوسرے اداروں پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے پاکستان کی صورت حال کو " سیاہ عہد" قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے مضمون میں یہ جھوٹا، غلط اور بے بنیاد دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ مذاکراتی عمل کے دوران انہیں( عمران خان کو) اڈیالہ جیل سے نکال کر ہاؤس اریسٹ کی پیشکش کی گئی تھی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ انہیں کسی بھی مرحلے پر سرے سے ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، بہتر ہوگا کہ عمران خان بتا دیں کہ یہ پیشکش کس کی طرف سے؟ کس نے؟ کب ان تک پہنچائی؟
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا
پڑھیں:
وزیراعظم بننے کی کوشش کروں گا، وقار ذکا کا سیاست میں آنے کا اعلان
سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ٹی وی میزبان وقار ذکا کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے وزیرِاعظم بننا چاہتے ہیں، اور وہ ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان (ٹی ایم پی) کے پلیٹ فارم سے 5 سال بعد انتخابات میں حصہ لے کر پارلیمنٹ تک پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ2029 میں الیکشن ضرور لڑنا ہے اور وزیراعظم بننے کی کوشش کریں گے ورنہ اپوزیشن میں بیٹھنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی جماعت سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔
Pakistani tech-entrepreneur Waqar Zaka says he wants to become the prime minister of Pakistan, will stand in elections in 5 years from the platform of Technology Movement Pakistan (TMP) to reach the Parliament @ZakaWaqar pic.twitter.com/NB6I7hvzW6
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) November 5, 2025
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ سابق رہنماؤں اور کارکنوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان میں شامل ہوں، کیونکہ ان کی جماعت کا مقصد مثبت سیاست کو فروغ دینا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری سیاسی جماعت کا ایک ہی مقصد ہے کہ نہ ہم نے کسی کی برائی کرنی ہے، نہ جگت بازی کرنی ہے اور ثابت کرنا ہے کہ ٹیکس کے پیسوں سےٹی وی پر بیٹھ کر جگت بازی نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ندا یاسر اور وقار ذکا پھر آمنے سامنے، اختلافات کیا ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ایم این اے اور ایم پی اے کا کام پالیسی بنانا ہے سڑک بنانا نہیں تو جتنے بھی نوجوان ہیں انہیں اس جماعت میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ وقار ذکا کے مطابق الیکشن لڑنے کے لیے 174 ملین ڈالر کی رقم ہونی چاہیے، ہر ایک سیٹ جیتنے کے لیے ایک ملین ڈالر ہونا چاہیے تو ان پیسوں کے لیے ہمارے پاس ابھی لوگ جمع نہیں ہوئے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ پاکستان میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے بغیر اقتدار میں آنا مشکل کام ہے تو جواباً وقار ذکا کا کہنا تھا کہ ان کے بغیر تو آنے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیئے۔ جب ملک ڈیزائن ہی ایسے ہوا ہے تو آپ نے پنگا کیوں لینا ہے۔ اگر وہ ہمیں کہیں گے آپ ہمیں سوٹ ایبل نہیں لگتے تو ہم الیکشن نہیں لڑیں گے۔ ہم آرمی کے ساتھ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی وقار ذکاء