ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 1,856 گاڑیوں کا چالان، 88 ڈرائیوز گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : محکمہ ٹرانسپورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف کیے جانے والے کریک ڈاؤن میں 1,856 گاڑیوں کا چالان کرتے ہوئے 88 ڈرائیوروں کو گرفتار کیا گیا۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی ہدایات پر محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا، جس کے دوران 1,856 گاڑیوں کا چالان کیا گیا، جبکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 88 ڈرائیوروں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
لاہور داتا دربار جانیوالوں کی مشکلات میں اضافہ، متعلقہ انتظامیہ خاموش
مجموعی طور پر 3,132,020 روپے کے جرمانہ عائد کیا گیا، لاپرواہ اور غفلت برتنے والی ڈرائیونگ کے 192 کیسز ، بغیر روٹ پرمٹ کے چلنے والی 54 گاڑیاں پائی گئیں جبکہ 49 گاڑیوں کے پاس فٹنس سرٹیفکیٹ موجود نہیں تھا، روڈ چیکنگ کمیٹی نے 4,106 گاڑیوں کی جانچ کی، 195 گاڑیاں ضبط کر لی گئیں۔ اس کے علاوہ 26 ڈرائیور بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلاتے پائے گئے، 98 گاڑیوں کی حالت انتہائی خراب پائی گئی، کارروائیوں کے دوران 64 گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ مسترد کر دیے گئے۔
رمضان المبارک کی آمد، چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ روڈ سیفٹی کو یقینی بنانا اور ٹرانسپورٹ قوانین کا سختی سے نفاذ ہماری اولین ترجیح ہے، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ اور ناقص گاڑیاں عوام کی جان کے لیے خطرہ ہیں، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لئے کارروائیاں جاری رہیں گی۔انہوں نے کہاکہ ٹرانسپورٹ آپریٹرز کو قوانین کی پاسداری کرنی ہوگی بصورت دیگر وہ قانونی کارروائی کے لیے تیار رہیں ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کیا گیا
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام، بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے،بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعوؤں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔