مصر میں 3000 برس سے گمشدہ سونے کا شہر دریافت
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے مصر میں 3000 برس سے مٹی میں دبا ’سونے کا گمشدہ شہر‘ دریافت کرلیا۔
ایٹن نامی شہر جہاں کبھی ماضی میں سونے کی کان کنی کی جاتی تھی، لُکسر میں بادشاہوں کی وادی کے نیچے دریافت ہوئی جہاں پر کھدائی کا عمل اس ہی ہفتےپورا ہوا۔
محققین کی ٹیم نے کھدائی میں گھروں، ورک شاپس، انتظامی عمارات، عبادت گاہیں اور غسل خانوں کی باقیات دریافت کیں۔
دریافت ہونے والے اس شہر سے رومی دور (30 قبلِ مسیح تا 639 عیسوی) اور اسلامی دور (642 عیسوی تا 1517 عیسوی) کی اشیاء بازیاب کی گئیں۔
جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایٹن کی کان صدیوں تک فعال رہی اور متعدد مصری سلطنتوں کے لیے سونا فراہم کیا جو وہ حکمران اپنے جسم اور مقبروں پر سجایا کرتے تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف
فائل فوٹوسینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزارت خزانہ کی جانب سے دیے گئے تحریری جواب میں ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) فیلڈ آفس اسٹیٹ ویئر ہاؤس کسٹم ہاؤس لاہور سے 43 اشیاء کی خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، ان میں 36 کرنسی آرٹیکل اور7 سونے اور چاندنی کی اشیاء تھیں۔
وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اس معاملے میں ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ یوسف خان اور انسپکٹر خالد پرویز بھٹہ ملوث تھے، خالد بھٹہ کو خرد برد کا ذمہ دار قرار دیا گیا، کیس ایف آئی اے عدالت میں زیر سماعت ہے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران نان فائلرز سے ایف بی آر نے 7ارب81 کروڑ جرمانہ وصول کیا، جولائی2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 628 ارب انکم ٹیکس وصول کیا گیا۔
ایف بی آر نے جولائی 2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 389 ارب سیلز ٹیکس وصول کیا، تاجر دوست اسکیم کے تحت 2 لاکھ 80 ہزار 197 ریٹیلرز رجسٹرڈ کیے، رجسٹرڈ ریٹیلرز کا نمبر 8 لاکھ 41 ہزار71 سے بڑھ کر 10 لاکھ 34 ہزار 143ہوگیا۔
جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران ایک لاکھ 57 ہزار 960 گاڑیاں درآمد کی گئیں، سب سے زیادہ گاڑیاں ایک لاکھ 55 ہزار 288 جاپان سے درآمد کی گئیں، جمیکا سے 1085، برطانیہ سے 865، جرمنی سے 257 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران پاکستان نے مقامی سطح پر تیار 248 گاڑیاں برآمد کیں، پاکستان نے 151 گاڑیاں جاپان کو، 20 کینیا کو برآمد کیں۔