راولپنڈی: مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک 13 سالہ بچے سلیمان کے لواحقین کے ہوش روبا انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد کے علاقے میں مںینہ پولیس مقابلے میں 2 مبینہ ملزمان کی ہلاکت کے معاملے میں پیشرفت سامنے آئی ہے جب کہ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے 13 سالہ بچے سلیمان کے لواحقین نے ہوش روبا انکشافات کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لواحقین نے بچے کی موت کو پولیس حراست میں تشدد کے بعد مقابلے میں ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا۔
بچے کے چچا انار گل نے کہا کہ 13 سالہ سلیمان کے والد کی کمر کی ہڈی ٹوٹی ہوئی ہے، والد بستر پر جب کہ بھتیجا سلیمان ہمارے ساتھ فروٹ سبزی منڈی میں کام کرتا ہے ۔
ورثا کا کہنا تھا کہ 25 فروری کو پولیس گھر آئی تو ہم نے 13 سالہ سلیمان کو خود حوالے کیا کہ پولیس کو اگر کچھ شک ہے تو بے شک جانچ پڑتال کرلے۔
انہوں نے کہا کہ چار دن بعد بچے کی ہلاکت کی اطلاع دیکر میت وصول کرنے اور کسی قسم کا احتجاج نہ کرنے کی یقین دہانی مانگنے کے لیے پولیس نے رابطہ کیا، بچے کے متعلق اگر کچھ تھا بھی تو اس کو عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے تھا۔
لواحقین نے الزام لگایا کہ بچے کو پولیس حراست میں مبینہ تشدد کرکے مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، بچہ مکمل صحت مند تھا لیکن اسکی آنکھ کے نیچے اور چہرے سمیت جسم پر زخموں کی نشانات ہیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ چیف جسٹس اور وزیر اعلی پنجاب نوٹس لیں، واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے، پولیس نےنصیر آباد کے علاقے میں پولیس مقابلے میں سلیمان اور خلیل نامی ملزمان کی ہلاکت کے حوالے سے ہفتے کی صبع ہینڈ اوٹ جاری کیا تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا تھا ملزمان کی قبضے سے برآمد موٹر سائیکل کچھ روز قبل ڈکیتی کے دوران چھینا گیا تھا، پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نے واردات کے دوران فائرنگ کر کے شہری شاہ فیصل خان کو قتل کر دیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ ملزمان کا فائر کانسٹیبل وسیم عباس کو بھی لگا جو بلٹ پروف جیکٹ کی وجہ سے محفوظ رہا۔
چچا نے کہا کہ پولیس افسران نے انکوائری کروا کر ملوث عملے کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی جس پر بچے کی میت وصول کی ہے، ہمیں انصاف چاہیے حصول کے لیے پولیس کو بھی درخواست دے رھے ہین اور دیگر فورمز پر بھی رجوع کررھے ہیں۔
معاملے کے حوالے سے شئیر کی گئی خبر پر پولیس کا مؤقف
پولیس ترجمان نے کہا کہ سلمان نامی لڑکے کی عمر 18/19 سال تھی جو خطرناک ڈکیت گینگ کا رکن اور ساتھیوں سمیت ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ملزمان نے چند روز قبل ڈکیتی کی واردات کے دوران شاہ فیصل خان نامی شخص کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جو صوابی سے اپنی اہلیہ کے ہمراہ مکان دیکھنے راولپنڈی آئے تھے۔
پولیسں کے مطابق سلمان نامی لڑکا گزشتہ روز پولیس پر فائرنگ کے دوران اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا جس کے ساتھ اسکا ایک افغانی ساتھی خلیل بھی ہلاک ہوا جن کے قبضہ سے مقتول شاہ فیصل سے چھینا گیا موٹر سائیکل بھی برآمد ہوا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس مقابلے میں نے کہا کہ کے دوران پولیس نے
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
26 نومبر احتجاج کے اٹک اور راولپنڈی کے 8 مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کا معاملے پر حکومت پنجاب نے 20 ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے اٹک اور راولپنڈی کے 8 مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کے معاملے پر حکومت پنجاب نے 20 ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملزمان کی ضمانتیں انسداد دہشت گری عدالت راولپنڈی سے منسوخ ہوئی تھیں، ملزمان کی جانب سے رجوع کرنے پر عدالت عالیہ سے ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوئی۔
پراسکیوشن ذرائع کے مطابق دہشتگردی کے سنگین الزامات کے تناظر میں ملزمان کو تحویل میں لیا جانا ضروری ہے۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی منظوری دیدی، پراسیکوٹر جنرل سپریم کورٹ میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست دائر کریں گے۔
7 مقدمات اٹک اور ایک راولپنڈی کا ہے، ملزمان پر ریاست پولیس سے مزاحمت اور سرکاری املاک کو تباہ کرنے سمیت سنگین الزامات ہیں۔