ٹرمپ سے تلخ کلامی کے بعد یوکرینی صدر کا برطانیہ میں پر تپاک خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
لندن:
ٹرمپ سے کشیدگی کے بعد یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا برطانیہ پہنچنے پر تپاک خیر مقدم کیا گیا۔
جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں یوکرینی صدر زیلنسکی اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات میں دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔
ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکی امداد کا مناسب شکریہ ادا نہیں کر رہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کو آئندہ کسی بھی امداد کے لیے امریکی شرائط کو تسلیم کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: تلخ کلامی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرینی صدر کو وائٹ ہاؤس سے چلتا کر دیا
امریکا کے دورے کے بعد زیلنسکی برطانیہ پہنچے جہاں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں انہیں گرمجوشی سے خوش آمدید کہا۔
زیلنسکی کی لندن آمد پر ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر بڑی تعداد میں لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔ برطانوی وزیراعظم نے یوکرین کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ برطانیہ یوکرین کے ساتھ ہے اور جتنا وقت بھی لگے، اس کی حمایت جاری رہے گی۔
یہ ملاقات اتوار کو ہونے والے یورپی سربراہی اجلاس سے پہلے ہوئی، جہاں یوکرین کی حمایت اور یورپی سیکیورٹی کے معاملات پر غور کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ-زیلنسکی ملاقات تنازع پر نیٹو سربراہ کا بڑا ردعمل آگیا
برطانیہ اور یوکرین نے 2.
زیلنسکی نے برطانیہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ حمایت آئندہ بھی جاری رہے گی۔
زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس میں کشیدگی کے باوجود امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے کا عندیہ دیا اور کہا کہ یوکرین امریکہ کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوکرینی صدر کے بعد
پڑھیں:
برطانیہ : خاتون اہلکار سے زیادتی پر فوجی افسر کو سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن(انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی فوج کے سابق سینئر افسر کو خاتون فوجی اہلکار سے زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر 6ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ واقعے کے بعد 19 سالہ خاتون فوجی افسر جیسلی بیک نے خودکشی کرلی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق خاتون اہلکار نے جولائی 2021 ء میں اعلیٰ افسران کو شکایت کی تھی کہ اْس وقت کے بیٹری سارجنٹ میجر مائیکل ویبر نے اس پر حملہ کیا۔ شکایت کے باوجود نہ تو واقعہ کی تحقیقات کی گئی اور نہ ہی پولیس کارروائی عمل میں لائی گئی۔ تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ خاطر خواہ کارروائی نہ ہونے نے جیسلی بیک کی موت میں بنیادی کردار ادا کیا۔