خالد مقبول صدیقی بے بس سربراہ ، ایم کیو ایم کی کوئی حیثیت نہیں، سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
خالد مقبول صدیقی بے بس سربراہ ، ایم کیو ایم کی کوئی حیثیت نہیں، سعید غنی saeed ghani WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ خالد مقبول بے بس سربراہ ہیں، ایم کیو ایم کی کوئی حیثیت نہیں۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم پی ایس پی مافیا کے نرغے میں ہے، ان کے اپنے اختلافات ہیں، ایم کیو ایم نے جماعت اسلامی والا کام کیا ہے۔ بلدیاتی اداروں کو تباہ پرانے میئر نے کیا۔
سعید غنی نے کہا کہ کے ڈی اے سے 3 ارب روپے کا پلاٹ سندھ حکومت خرید رہی ہے، پیپلز پارٹی نے کام شروع کیا تو ایم کیو ایم کریڈٹ لینا چاہتی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اکبری فٹبال گراونڈ کی بحالی کے کام دیکھنے آیا ہوں، صوبائی حکومت نے جو ترقیاتی منصوبے شروع کیے تھے ان کا افتتاح ہو رہا ہے، یہ عالمی معیار کا گراونڈ ہے۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ تجاوزات کو روزگار سے جسٹیفائی نہیں کرنا چاہیے، سڑکوں پر انکروچمنٹ ختم کرنی ہے، سڑکوں پر ٹریفک جام ہوتا ہے تو لوگ ہمیں برا کہتے ہیں۔
اس موقع پر میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا کہ جب کے ایم سی ملی تو 30سے 35کروڑ روپے کا شارٹ فال تھا، ایسے ادارے نہیں چل سکتے، ریڈ لائن کے روٹ پر 12 لیکیجز تھیں،کام کرنے کیلئے پانی سپلائی روکی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
کراچی میں کھانے کا ایک ایسا اسٹال بھی ہے جو حاضر سروس ڈی آئی جی اور ان کے بچے چلا رہے ہیں جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مناسب پیسوں کے عوض شہریوں کو میکسیکن کھانے کھلائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمیونٹی پولیسنگ کراچی کو کیسے محفوظ بنا رہی ہے؟
ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق شکارپور سے ہے اور وہ سی ایس ایس کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام انہوں نے کاروبار کی نیت سے نہیں بلکہ شوق کے لیے کیا ہے۔
عثمان صدیقی نے کہا کہ کھانے بنانا میرا شوق ہے اور پہلے میں دوستوں کو میکسیکن کھانے بنا کر دیتا تھا جو ان لوگوں کو پسند آنے لگا پھر دوست احباب نے مشورہ دیا کہ میں اس طرح کا کوئی سیٹ اپ بنا لوں جس پر میں نے فوڈ کارٹ بنایا اور فوڈ فیسٹیول میں بھی ہمیں بہت پذیرائی ملی اور یہاں بھی لوگوں کا اچھا رسپانس ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اوائل میں جب کارٹ اس مقام پر لگایا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا اس سے اندازہ ہوا کہ غریب لوگوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔
مزید پڑھیے: کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟
ڈی آئی جی نے کہا کہ ہمیں یہاں سے ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن کسی کو پتا نہیں تھا کہ میں کون ہوں میں نے نہ صرف اپنے بلکہ ہمارے ساتھ لگے دیگر اسٹالز کا بھی تحفظ کیا اور آج یہ کام چل رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی آئی جی عثمان صدیقی ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا فوڈ اسٹال ڈی آئی جی کا فوڈ اسٹال کراچی