12اکتوبر دوبارہ مسلط نہ ہواتو 2سال میں معاشی بحران سے نکل آئیں گے : رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) اقلیتی برادری کو مائنارٹی کارڈز تقسیم کرنے کے حوالے سے اقبال آڈیٹوریم زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ خاں اور صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت اقلیتی برادری کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ اقلیتوں کے لئے بے شمار اقدامات کئے گئے ہیں جن میں صحت، تعلیم، روزگار اور دیگر اہم شعبوں میں ان کی مدد کے لئے مختلف سکیمیں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مائنارٹی کارڈز اقلیتی برادری کے افراد کو شناخت فراہم کرنے کی طرف اہم قدم ہے۔ صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ یہ مائنارٹی کارڈز اقلیتی برادری کے افراد کو شناخت فراہم کرنے اور ان کے حقوق کی حفاظت کرنے کے لئے ایک اہم قدم ہیں۔ پنجاب حکومت کا یہ اقدام اقلیتی برادری کے لئے ایک اور مثالی قدم ہے جس کے ذریعے انہیں نہ صرف اپنے حقوق کی پہچان حاصل ہو گی بلکہ انہیں حکومت کی مختلف سکیموں اور پروگراموں میں شرکت کی سہولت بھی ملے گی۔ گزشتہ ایک سال میں اقلیتی برادری کے لئے بے شمار مثالی اقدامات کئے ہیں۔مائنارٹی کارڈز ان میں سے ایک اہم ترین قدم ہے جس سے اقلیتی افراد کی شناخت کو نہ صرف قانونی تحفظ ملے گا بلکہ انہیں حکومتی سہولتوں تک رسائی بھی ممکن ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کے ایک سالہ دور میں اقلیتی برادری کے لئے کئے گئے اس بات کا غماز ہیں کہ پنجاب حکومت نے اقلیتی برادری کے حقوق کا تحفظ اور ان کی فلاح کے لئے اپنے عزم کو مزید مستحکم کیا ہے۔بہت جلد اقلیتی بچوں کے لئے ای لرننگ پروگرام بھی شروع کیا جارہا ہے۔تقریب میں شریک اراکین صوبائی اسمبلی نے اس اقدام کو سراہا اور اس بات کا عہد کیا کہ پنجاب حکومت کے اقلیتی برادری کے لئے جاری اقدامات میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) ندیم ناصر نے بتایا کہ ضلع فیصل آباد میں تصدیق کے بعد تقریباً 8 ہزار اقلیتی افراد کو مینارٹی کارڈز دیئے جارہے ہیں۔ تقریب میں اختتام پر رانا ثناء اللہ خاں اور رمیش سنگھ اروڑہ نے کارڈز تقسیم کئے۔ اس موقع پر اراکین صوبائی اسمبلی عارف محمود گل، عظمیٰ جبیں راجہ اور قدسیہ بتول، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر محمد سرور خاں، مسلم لیگ (ن ) کے رہنما عرفان منان، آزاد علی تبسم، جعفر علی ہوچہ، فقیر حسین ڈوگر، راجہ دانیال، ملک رزاق خالد، رانا عباس و دیگر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اقلیتی برادری کے لئے مائنارٹی کارڈز پنجاب حکومت رانا ثناء
پڑھیں:
ٹک ٹاکر ثناء قتل کیس: ملزم عمر حیات کے والد کا بیٹے سے متعلق بیان سامنے آگیا
ویب ڈیسک: معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قاتل عمر حیات المعروف کاکا کے والد کا کہنا ہے کہ میرا دل اس بات پر راضی نہیں کہ ثناء یوسف کا قتل میرے بیٹے نے کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2 جون کو اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 میں قتل کی جانے والی ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم عمر حیات کو 3 جون کو گرفتار کیا گیا تھا اور ملزم نے دوران تفتیش ٹک ٹاکر کے قتل کا اعتراف بھی کر لیا تھا، بعد ازاں ملزم کو شناختی پریڈ کے لیے 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر عمر حیات عرف ’ کاکا‘ کے والد امجد کا ایک انٹرویو کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں انھوں نے بیٹے کے قتل میں ملوث ہونے پر راضی ہونے سے انکار کردیا۔وائرل ویڈیو کلپ میں عمر حیات کے والد نے بتایا کہ میری دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، دونوں بیٹیوں کی شادی ہوگئی ہے جبکہ بڑا بیٹا فوت ہوگیاہے۔
ملزم کے والد کے مطابق ’مجھے قتل کے بارے میں کچھ نہیں پتہ حتیٰ کہ مجھے بیٹے کے ثناء یوسف سے تعلق اور دوستی کا علم تک نہیں تھا، میں نے بھی ویڈیو میں دیکھا ہے کہ میرا بیٹا ثناء یوسف کے گھر سے باہر نکلتا ہے لیکن اس نے فائرنگ کی، ثناءسے اس کا کیا تعلق تھا وہ ثنا ء کے گھر کیوں گیا؟ اور ثناء کو قتل کیا، میرا دل نہیں مانتا، اصل صورتحال اللہ ہی جانتا ہے‘۔
ملزم کے والد کا مزید کہنا ہے کہ ’ویڈیو بہت چھوٹی سی ہے اس میں نہیں دیکھا گیا کہ میرے بیٹے نے قتل کیا بھی ہے یا نہیں، میں نہیں مانتا کہ میرے بیٹے نے ثناء کا قتل کیا ہے‘۔
ایک دوسرے انٹرویو میں امجد نے مزید کہا کہ ’ اگر میرا بیٹا قتل میں ملوث ہے تو اس کو قانون کے مطابق ضرور سزا ملنی چاہیے لیکن مجھے انصاف چاہیے، اپنے بیٹے کیلئے نہیں بلکہ اس معصوم لڑکی کیلئے بھی جس کا قتل ہوا ہے، پھر چاہے وہ قتل میرے بیٹے نے یا کسی نے بھی کیا ہو میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔
چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں