2024ء: کمپیٹیشن کمیشن کے کاروباری اداروں پر 27.5 کروڑ روپے کے جرمانے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کمپٹیشن کمیشن نے مختلف سیکٹرز میں گزشتہ سال مختلف کاروباری اداروں پر 27.5 کروڑ روپے جرمانے کیے۔
کمپیٹیشن کمیشن کی جانب کے اعلامیہ کے مطابق کھاد، ریئل اسٹیٹ، تعلیم اور فارماسیوٹیکل سیکٹر میں 32 شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔
ٹرانسپورٹ، ٹیلی کام، کنسٹرکشن اور ایف ایم سی جی سیکٹر میں 7 نئی انکوائریاں کی گئیں۔
کمپیٹیشن کمیشن کے مارکیٹ انٹیلی جنس یونٹ سی سی پی نے 200 مسابقت مخالف طریقوں کی نشاندہی کی۔
کمپیٹیشن کمیشن کی جانب سے کمپیٹیشن کے قانون کی خلاف ورزی پر 10 کروڑ روپے کے جرمانے کیے گئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"