خیبر پختونخوا کے ضلع ملاکنڈ میں سرکاری درسگاہ مالاکنڈ یونیورسٹیکی انتظامیہ نے ایک پروفیسر کو یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر نوکری سے برطرف کر دیا ہے۔

یونیورسٹی ترجمان نے اس خبر کی تصدیق کی اور بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبہ کو ہراساں کیے جانے کے واقعہ کی تحقیقات مکمل کرنے کی بعد ذمہ دار پروفیسر کو برطرف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیےتعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے بڑھتے واقعات کی وجہ کیا ہے؟

ملاکنڈ یونیورسٹی کی ایک ملازم نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ یونیورسٹی نے ابتدا میں ہراسانی کے اس واقعے کو دبانے کی کوشش کی تھی، شکایت موصول ہونے کے باوجود انکوائری نہیں کر رہی تھی۔ دوسری طرف پروفیسر بھی باز نہیں آ رہے تھے، وہ تھانے کے علاقے میں واقع لڑکی کے گھر پہنچ گئے تھے۔ اس کے بعد معاملہ میڈیا میں آیا۔

انہوں نے بتایا کہ لیویز کی جانب سے گرفتاری کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے تحقیاتی کمیٹی تشکیل دے کر انکوائری شروع کردی۔ صوبائی حکومت نے بھی کمیٹی بنائی ہے جو تحقیقات کر رہی ہے۔

یونیورسٹی ملازم نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی نے ابھی تک رپورٹ نہیں دی ہے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نےانٹرنل رپورٹ کی بنیاد پر پروفیسر کو برطرف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیےپنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

واقعہ کیا ہے اور کب پیش آیا تھا؟

فروری کے تیسرے ہفتے میں مالاکنڈ لیویز نے مالاکنڈ یونیورسٹی کے پروفیسر کو اس وقت گرفتار کیا جب انہوں نے  تھانے کے علاقے میں طالبہ کے گھر  پہنچ کر زبردستی شادی کی کوشش کی تھی، اس دوران اہل خانہ نے انھیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

 گرفتاری کے بعد تفصیل سامنے آئی جس کے مطابق پروفیسر یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو ہراساں کر رہا تھا۔ لڑکی نے بھی شکایت کی تھی۔ جبکہ بعض ذرائع نے بتایا کہ لڑکی اور پروفیسر کا آپس میں رابطہ تھا۔ پروفیسر لڑکی سے شادی کرنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنسی ہراسانی خیبر پختونخوا مالاکنڈ یونیورسٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا مالاکنڈ یونیورسٹی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے پروفیسر کو طالبہ کو بتایا کہ کیا ہے

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کی.

(جاری ہے)

عدالت نے وکلا کی ہڑتال کے باعث سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے کیس کی آئندہ سماعت 23 ستمبر کو ہوگی، علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے یاد رہے کہ 10 ستمبر کو اسلام آباد کی سیشن عدالت نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے، عدالت نے وکیل کی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی تھی. جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، علی امین گنڈاپور کی جانب سے عدالت میں کوئی بھی پیش نہیں ہوا تھا عدالت نے علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے 17 ستمبر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی، علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں مقدمہ درج ہے.                                                                                                                                                          

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • لاہور؛ اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک