خیبر پختونخوا: مالاکنڈ یونیورسٹی میں طالبہ کو ہراساں کرنے والا پروفیسر نوکری سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع ملاکنڈ میں سرکاری درسگاہ مالاکنڈ یونیورسٹیکی انتظامیہ نے ایک پروفیسر کو یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر نوکری سے برطرف کر دیا ہے۔
یونیورسٹی ترجمان نے اس خبر کی تصدیق کی اور بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبہ کو ہراساں کیے جانے کے واقعہ کی تحقیقات مکمل کرنے کی بعد ذمہ دار پروفیسر کو برطرف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیےتعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے بڑھتے واقعات کی وجہ کیا ہے؟
ملاکنڈ یونیورسٹی کی ایک ملازم نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ یونیورسٹی نے ابتدا میں ہراسانی کے اس واقعے کو دبانے کی کوشش کی تھی، شکایت موصول ہونے کے باوجود انکوائری نہیں کر رہی تھی۔ دوسری طرف پروفیسر بھی باز نہیں آ رہے تھے، وہ تھانے کے علاقے میں واقع لڑکی کے گھر پہنچ گئے تھے۔ اس کے بعد معاملہ میڈیا میں آیا۔
انہوں نے بتایا کہ لیویز کی جانب سے گرفتاری کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے تحقیاتی کمیٹی تشکیل دے کر انکوائری شروع کردی۔ صوبائی حکومت نے بھی کمیٹی بنائی ہے جو تحقیقات کر رہی ہے۔
یونیورسٹی ملازم نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی نے ابھی تک رپورٹ نہیں دی ہے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نےانٹرنل رپورٹ کی بنیاد پر پروفیسر کو برطرف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیےپنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے کا مقدمہ درج
واقعہ کیا ہے اور کب پیش آیا تھا؟
فروری کے تیسرے ہفتے میں مالاکنڈ لیویز نے مالاکنڈ یونیورسٹی کے پروفیسر کو اس وقت گرفتار کیا جب انہوں نے تھانے کے علاقے میں طالبہ کے گھر پہنچ کر زبردستی شادی کی کوشش کی تھی، اس دوران اہل خانہ نے انھیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
گرفتاری کے بعد تفصیل سامنے آئی جس کے مطابق پروفیسر یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو ہراساں کر رہا تھا۔ لڑکی نے بھی شکایت کی تھی۔ جبکہ بعض ذرائع نے بتایا کہ لڑکی اور پروفیسر کا آپس میں رابطہ تھا۔ پروفیسر لڑکی سے شادی کرنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنسی ہراسانی خیبر پختونخوا مالاکنڈ یونیورسٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا مالاکنڈ یونیورسٹی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے پروفیسر کو طالبہ کو بتایا کہ کیا ہے
پڑھیں:
پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا ایوان کردار ادا کرے، شبلی فراز
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو دہشت گردی نے لپیٹ میں لے رکھا ہے، پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا اس پر اس ایوان کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور فیڈریشن کو ان مسائل کے لیے کوئی لائحہ عمل تیار چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا اس پر اس ایوان کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ سندھ میں پانی کے مسئلہ پر سندھ کی عوام سراپا احتجاج ہیں، نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا موقف منافقانہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر صاحب نے پہلے اس کی حمایت کی بعد میں اپنے خطاب میں مخالفت کی، عمر کوٹ کے ضمنی انتخابات میں سندھ کی عوام نے ٹکر دی۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو دہشت گردی نے لپیٹ میں لے رکھا ہے، پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا اس پر اس ایوان کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور فیڈریشن کو ان مسائل کے لیے کوئی لائحہ عمل تیار چاہیے۔ شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے خیبر پختونخوا کی نمائندگی کے لئے الیکشن ہونے چاہئیں، یہ تشویشناک ہے خیبر پختونخوا کو محروم کیا جا رہا ہے، خیبر پختونخوا کو کس بات کی سزا دی جا رہی، وہ دہشتگردی میں قربانیاں دے رہا ہے۔