پنجاب کے طلباکیلئے خوشخبری، وزیر اعلیٰ کا احسن اقدام سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پنجاب کے طلباکیلئے خوشخبری، انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے لیپ ٹاپ سکیم کا اعلان کر دیا ۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے مطابق سکیم کےتحت1لاکھ10ہزارطلبامیں لیپ ٹاپ تقسیم کیےجائیں گے، پبلک سیکٹر تعلیمی اداروں کےبی ایس کے طلبااپلائی کر سکیں گے، بی ایس کے پہلے اور دوسرے سمسٹرکےطلبالیپ ٹاپ سکیم کےاہل ہونگے۔ انہوں نے بتایا کہ طلباکو 13 ویں جنریشن کےجدیدترین کور آئی7آئی لیپ ٹاپ فراہم کئے جائینگے ، آن لائن درخواست کیلئے آفیشل لنک مشتہر کر دیا گیا، پنجاب ہائر ایجوکیشن کی ویب سائٹ پرمتعلقہ معلومات مہیاکردی گئی ہیں ۔ بی ایس طلباکیلئے65فیصد، میڈیکل سٹوڈنٹس کیلئے 80فیصد میرٹ مقرر کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔