بھارت کیخلاف سیمی فائنل سے قبل آسٹریلوی ٹیم میں اہم اسپنر شامل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی:
بھارت کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل سے قبل آسٹریلیا نے ٹیم میں انجرڈ میتھیو شارٹ کی جگہ اہم اسپنر کو شامل کر لیا ہے۔
افغانستان کے خلاف میچ کے دوران میتھیو شارٹ انجری کا شکار ہوگئے تھے تاہم گروپ بی کا یہ میچ بارش کے باعث مکمل نہ ہوسکا تھا جس پر دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیا گیا۔
بائیں ہاتھ کے 21 سالہ اسپنر کوپر کونولی اسکواڈ کے ریزرو کھلاڑیوں میں پہلے سے شامل تھے جس کی وجہ سے وہ ٹیم کو فوری طور پر دستیاب ہیں۔
مزید پڑھیں؛ آسٹریلیا کو سیمی فائنل سے قبل بڑا دھچکا، ایک اور کھلاڑی انجرڈ
کوپر کونولی نے اب تک آسٹریلیا کی جانب سے محض تین ون ڈے میچز کھیلے ہیں تاہم میٹ شارٹ انجری کی سبب انکا انتخاب کیا گیا ہے۔
ٹیم مینجمنٹ نے سیمی فائنل کے لیے متبادل کے طور پر جیک فریزر میکگرک کا نام بھیجا تھا تاہم سلیکٹرز نے کوپر کونولی کا انتخاب کیا۔
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کا پہلا سیمی فائنل 4 مارچ کو بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان دبئی میں کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیمی فائنل ا سٹریلیا
پڑھیں:
پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے زرعی شعبے، غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کے لئے کوشاں ہے تاکہ مختلف چیلنجز سے نبردآزما ہوتے ہوئے بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورے کے دورن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی، ڈینز، ڈائریکٹرز اور آسٹریلوی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے والے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کے دورن کیا۔ آسٹریلیا 40 سال سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں زراعت کو متاثر کر رہی ہیں جس کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں کا آسٹریلیا کے ساتھ تعاون، زرعی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ زراعت، لائیوسٹاک اور پانی کے انتظام میں مہارت کی وجہ سے آسٹریلیا پاکستان کے لیے ایک اہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ شراکت کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ آسٹریلیا مرکز برائے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے زیراہتمام پاکستان میں مختلف منصوبہ جات پر کام جاری ہے جس سے زرعی خوشحالی ممکن ہو گی۔ پاکستان میں زیر زمین پانی میں بتدریج کمی اور اس کا معیار خراب ہو رہا ہے جو کہ ایک چیلنج ہے۔ سولر پمپس کے بعد زیر زمین پانی کے حوالے سے پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔