اڑان پاکستان کا مقصد ملک کو ون ٹریلین کی اکانومی بنانا ہے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اڑان پاکستان کا مقصد ہے کہ ملک کو ون ٹریلین کی اکانومی بنایا جائے۔
نارووال میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو مثبت رویے کی ضرورت ہے، پاکستان بحالی کی طرف جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بطور انجینیئر میں نے نارووال میں انجنئیرنگ یونیورسٹی بنائی، میرے دادا نے نارووال میں ویٹرنری یونیورسٹی بنائی، 2018ء میں میرے ساتھ حادثہ ہو گیا، حکومت بھی چلی گئی۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ نارووال اسپورٹس سٹی بنانے کے جرم میں مجھے جیل میں ڈال دیا گیا، اب نارووال اسپورٹس سٹی میں ساؤتھ ایشیاء گیمز کے مقابلے ہوں گے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا کے اچھے اثرات بھی ہیں اور یہ پھندا بھی ہے، اگر نارووال میڈیکل کالج نہ بنتا تو بچوں کو 2 کروڑ روپے خرچ کر کے ڈاکٹر بننا پڑتا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :