عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج، کیا خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اب اڈیالہ جیل کے باہر ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ہر حربہ استعمال کررہی ہے، لیکن انہیں کامیابی نہیں مل رہی۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے 24 نومبر 2024 کو اسلام آباد کی جانب مارچ بھی کیا تھا، تاہم وہ وفاقی دارالحکومت میں دھرنا دینے میں ناکام رہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کو جیل کے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے، ملاقات کی اجازت نہیں، پی ٹی آئی نے احتجاج کا عندیہ دیدیا
اب خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن مینا خان آفریدی نے عمران خان کی رہائی تک خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اڈیالہ جیل کے باہر بلانے کی تجویز دے دی ہے۔
اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 2 سال سے فسطائیت کا سامنا کررہے ہیں، اور اب جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جارہی۔
مینا خان آفریدی نے کہاکہ حکومت عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے کسی کو بھی عمران خان تک رسائی نہیں دے رہی، حتیٰ کہ ان کے ذاتی معالج کو بھی ملنے نہیں دیا جارہا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کبھی ڈیل نہیں کرےگا، میری تجویز ہے کہ اب احتجاجاً خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اڈیالہ جیل کے باہر منعقد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کو 10 دن ڈیتھ سیل میں رکھا گیا، فیصل چوہدری
انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان کے حوصلے بلند ہیں، ہمیں اڈیالہ جیل کے باہر سیشن اس وقت تک جاری رکھنا چاہیے جب تک عمران خان کو فری ٹرائل کی سہولت نہیں ملتی اور ملاقاتیں بحال نہیں ہو جاتیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل اسمبلی اجلاس خیبرپختونخوا اسمبلی عمران خان رہائی فیئر ٹرائل مینا خان آفریدی وفاقی دارالحکومت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل اسمبلی اجلاس خیبرپختونخوا اسمبلی عمران خان رہائی فیئر ٹرائل وفاقی دارالحکومت وی نیوز خیبرپختونخوا اسمبلی اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی
پڑھیں:
جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا ہر لمحہ قیمتی، اینالینا بیئربوک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر اینالینا بیئربوک نے کہا ہے کہ وہ اسمبلی کے اعلیٰ سطحی ہفتے میں تاریخ کے اس لمحے کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور ادارے کے چارٹر اور اس کے اصولوں سے اپنی وابستگی کا اعادہ کرنے کے لیے ہر موقع سے کام لیں گی۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ سوموار سے شروع ہونے والے اعلیٰ سطحی ہفتے کے اجلاس اہم موضوعات پر گفت و شنید اور فیصلوں کے کئی اہم مواقع فراہم کریں گے جن میں ادارے کے قیام کی 80ویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی نشست، فلسطین کے مسئلے کے پرامن اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے حوالے سے اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس، چوتھی عالمی کانفرنس برائے خواتین کی 30ویں سالگرہ پر ہونے والا اعلیٰ سطحی اجلاس بہت سی دیگر ملاقاتیں شامل ہیں۔
(جاری ہے)
اتحاد میں بہتریانہوں نے جنرل اسمبلی کی اپنی صدارت کے بنیادی موضوع 'اتحاد میں بہتری' کی جانب اشارہ کرتے ہوئے زور دیا کہ یہ تصور اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ کوئی بھی ملک، چاہے وہ کتنا ہی بڑا، طاقتور یا دولت مند کیوں نہ ہو ان بے شمار مسائل کا تنہا مقابلہ نہیں کر سکتا جن کا دنیا کو سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے قیام کو 80 سال مکمل ہو رہے ہیں اور اس موقع پر ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے دور حاضر اور مستقبل کے مسائل سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے غوروفکر کرنا ہو گا۔
اقوام متحدہ کو آئندہ 80 برس تک مضبوط رکھنا دنیا بھر کی ذمہ داری ہے۔امید سے حقیقت تکاینالینا بیئربوک نے ایسے اقدامات کا تذکرہ بھی کیا جو اس اجلاس کے دوران توجہ کا مرکز ہوں گے۔ ان میں اقوام متحدہ کو زیادہ موثر اور اپنے وعدے پورے کرنے کے قابل بنانے کے لیے شروع کیا جانے والا 'یو این 80' اقدام بھی شامل ہے۔
اجلاس میں آئندہ سیکرٹری جنرل کے انتخاب کے عمل کی رہنمائی بھی توجہ کا مرکز ہو گی۔
اس کے علاوہ مستقبل کے چارٹر پر کام کو آگے بڑھانا اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کوششوں کو تیز کرنا بھی اس اجلاس کی ترجیحات میں شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا ایک دوراہے پر کھڑی ہے لیکن یہی وہ وقت ہے جب مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اب وعدوں کو عملی اقدامات، عزم کو ترقی اور امید کو حقیقت میں بدلنے کا ارادہ اور جذبہ پیدا کرنا ہو گا۔