Juraat:
2025-04-26@03:32:24 GMT

حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، اویس لغاری

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، اویس لغاری

 

آئی پی پیز چاہیں تو مذاکرات کریں ورنہ ثالثی یا فرانزک آڈٹ کا آپشن موجود ہے ، وزیر توانائی

نیٹ میٹرنگ کی ریشنلائزیشن کررہے ہیں باقی صارفین پر 150ارب کا بوجھ ہے ، اویس لغاری

وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات شفاف ہیں ان کے پاس مذاکرات نہ کرنے ، ثالثی اور فرانزک آڈٹ کا آپشن موجود ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی اویس خان لغاری نے آج پاور سیکٹر انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ پاور سیکٹر ریفارمز اور اس کے آگے بڑھنے کے حوالے سے تفصیلی اجلاس میں شرکت کی۔ترقیاتی شراکت داروں کی قیادت کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک مسٹر ناجی بینہسین نے کی۔ ان میں آئی ایم ایف، اے ڈی بی، آئی ایف سی، کے ایف ڈبلیو، جرمن ایمبیسی، ایف سی او ڈی، یو این ڈی پی اور اے آئی آئی بی کے نمائندے شامل تھے ۔وفاقی وزیر نے شرکاء کو پاور سیکٹر کی اصلاحات سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ تمام مذاکرات آزادانہ اور شفاف طریقے سے کیے جا رہے ہیں جس کے پاس مذاکرات نہ کرنے ، ثالثی اور فرانزک آڈٹ کا آپشن ہے ۔انہوں نے کہا کہ شفافیت کو برقرار رکھنے کی وجہ سے حکومت آئی جی سی ای پی سے تقریباً 7000 میگاواٹ کی کٹوتی کرنے میں کامیاب رہی ہے جو کہ کل 17000 میگاواٹ ہے اس طرح مہنگی بجلی کی مد میں ایک بڑی رقم کی بچت ہوئی ہے ۔اویس لغاری نے شرکاء کو پاور ڈویژن کی جانب سے کی گئی مختلف اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا جس میں ٹیک یا پے سے ٹیک اینڈ پے میں منتقلی، فرنس آئل پر مبنی پلانٹس کا خاتمہ، درآمدی کوئلے کو مقامی کوئلے میں تبدیل کرنا شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کا وسیع اور تفصیلی مطالعہ کیا جا رہا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم نے ماضی میں کم لاگت کی پالیسی نہیں اپنائی لیکن اب یہ سب سے کم لاگت ہوگی۔انہوں نے مٹیاری مورو آر وائی کے لائنز، غازی بروتھا ایف ایس ڈی لائنز، ری ایکٹیو پاور کمپنسیشن ڈیوائسز، بیٹری اسٹوریج سسٹم کی تعمیر کے ذریعے ٹرانسمیشن کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔انہوں نے این ٹی ڈی سی کو انرجی انفرا اسٹرکچر اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی اور نیشنل گرڈ کمپنی میں تقسیم کرنے ، ریگولیٹری اور کنٹریکٹ فریم ورک تیار کرکے ایس ای زیڈز کو بجلی کی فراہمی، کیپٹیو جنریشن والی صنعتوں کے ساتھ ایس ایل اے ، 100 فیصد فیڈرز پر اے ایم آئی اور اے پی ایم ایس ایسٹس پروٹیکشن مینجمنٹ سسٹم کی تنصیب کے بارے میں بتایا۔سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے بارے میں وزیر نے بتایا کہ حکومت اسے اگلے پانچ سے آٹھ سال میں ختم کرنے کے لیے واضح روڈ میپ دینا چاہتی ہے ، بجلی کی ڈیوٹی کا خاتمہ، سبسڈی کو معقول بنانا بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کی طرف ایک اور قدم ہے ۔اویس لغاری نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ کی ریشنلائزیشن بھی کرنے جارہے ہیں جس کی وجہ سے باقی صارفین پر 150 ارب روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے ۔انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ معقول قیمتوں کے ذریعے بڑھتی ہوئی طلب کو بڑھانا، طویل مدتی منصوبہ بندی کے لیے طویل مدتی پیکجز کی ضرورت وقت کی ضرورت ہے کیونکہ اضافی بجلی کا استعمال کوئی بھی کیپیسٹی چارجز میں اضافہ نہیں کر رہا ہے ۔انہوں نے شرکاء کو بجلی کی ہول سیل مارکیٹ کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت مزید بجلی نہیں خریدے گی۔ وزیر نے شرکاء کو ڈسکوز کی نجکاری، ڈسکوز بورڈز کی گورننس کو بہتر بنانے اور پاور پلاننگ اینڈ مینجمنٹ کمپنی میں اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ شرکاء نے پاور ڈویژن کی جانب سے شروع کی گئی اصلاحات کو سراہا اور اس عمل میں اپنے تعاون کا یقین دلایا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار کرلی گئی۔

رپورٹ کے مطابق  حکام نے کہا کہ انہوں نے ملک کی سب سے جدید اسمارٹ سڑک کی تعمیر مکمل کر لی ہے جو شہر کے وسط میں واقع ہے۔

حکام نے کہا کہ اس سٹرک کو روٹ 47 کا نام دیا گیا ہے، اس کی لمبائی 4.5 کلومیٹر ہے جو کلمہ چوک کو  بشمول فیروز پور روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ، والٹن روڈ اور لاہور رنگ روڈ سمیت شہر کی کئی بڑی شاہراہوں کو جوڑتی ہے۔

اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 9 ارب روپے (تقریباً 32 ملین امریکی ڈالر)تھا، اس منصوبے کیو پنجاب سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی بی ڈی پنجاب) نے انجام دیا۔

سی بی ڈی پنجاب کے سی ای او عمران امین نے کہا کہ سڑک ملک کے جدید ترین تجارتی ضلع کا مرکزی بلیوارڈ ہے، یہ بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتی ہے اور اس میں کئی اسمارٹ خصوصیات شامل ہیں۔

اس سڑک میں تقریباً ایک کلومیٹر کا فلائی اوور شامل ہے، اس میں پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کے لیے الگ الگ لین ہیں۔

حکام نے بتایا کہ سڑک کو بارشوں کے دوران پانی کے جمع ہونے سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

روٹ 47 کے ساتھ فٹ پاتھوں پر سولر پینل لگائے جا رہے ہیں جو سایہ فراہم کریں گے اور ایک میگا واٹ تک بجلی پیدا کریں گے۔

عمران امین نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ پاکستان کی پہلی سمارٹ سڑک ہے جو توانائی بھی پیدا کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کے اقدامات سے دو قومی نظریہ سچ ثابت ہوا، اویس لغاری
  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • عمران، بشریٰ بی بی کی بریت بارے جلد سماعت کیلئے دائر درخواستوں پر کل سماعت ہوگی
  • باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی روکنے کا حکم
  • سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے، اویس لغاری
  • حکومت کا مزید ایک ہزار یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار