Daily Mumtaz:
2025-11-03@17:09:37 GMT

برطانوی شاہی محل میں پہلی بار افطار کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

برطانوی شاہی محل میں پہلی بار افطار کا انعقاد

ونڈسر کیسل کے اسٹیٹ اپارٹمنٹس میں ہزار سالہ تاریخ میں پہلی بار افطار کا انعقاد کیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو سینٹ جارج ہال میں 350 سے زیادہ لوگ رمضان کا روزہ افطار کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

شاہی محل میں منعقد کی گئی افطار کی تقریب میں شریک ایک شخص نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ حیرت انگیز ماحول ہے، ایسا لگ ہی نہیں رہا کہ یہ حقیقت ہے۔

رپورٹ کے مطابق شاہی محل میں اس تقریب کا اہتمام لندن میں قائم خیراتی ادارے رمضان ٹینٹ پروجیکٹ نے کیا تھا۔

ونڈسر کیسل کے وزیٹر آپریشنز ڈائریکٹر سائمن میپلز نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شاہ چارلس کئی سال سے بین المذاہب ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سینٹ جارج ہال عام طور پر سربراہانِ مملکت کی تفریح ​​اور خصوصی ضیافتوں کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اتوار کے روز یہاں افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔

مغرب کے وقت اذان کی آواز سے پوری عمارت گونج اُٹھی جس کے بعد سنتِ نبوی ﷺ پر عمل کرتے ہوئے کھجور سے روزہ کھولا گیا اور روزہ کھولنے سے پہلے دعائیں بھی کی گئیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دودوما (انٹرنیشنل ڈیسک) تنزانیا کی خاتون صدر سامیہ صولحو حسن نے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ۔ الیکشن کمیشن نے ہفتے کے روز نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سامیہ نے 97.66 فی صد ووٹ حاصل کیے اور تمام انتخابی حلقوں میں سبقت برقرار رکھی۔ ابتدائی نتائج میں انہیں 95 فی صد ووٹ ملے تھے، جو کہ ملک گیر ہنگاموں کے 3دن بعد جاری کیے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہیں ۔ انتخابات میں صدر سامیہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔ اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج کے دوران شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ ادھر حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے پیش کردہ اعداد و شمار پر پہلے رد عمل میں وزیرِ خارجہ محمود ثابت کومبو نے انہیں انتہائی مبالغہ آمیز قرار دیا اور طاقت کے بے جا استعمال کی تردید کی۔ مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا ۔ جواب میں پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور گولیاں چلائیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم 100ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پرتشدد واقعات کے بعد دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

 

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • وہ 5 عام غلطیاں جو بیشتر افراد کسی نئے اینڈرائیڈ فون کو خریدتے ہوئے کرتے ہیں
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • حیدرآباد: ایک مزدور کسان کھیتوں میں کیڑے مار دوا کاچھڑکائو کرتے ہوئے
  • تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں