برطانوی شاہی محل میں پہلی بار افطار کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ونڈسر کیسل کے اسٹیٹ اپارٹمنٹس میں ہزار سالہ تاریخ میں پہلی بار افطار کا انعقاد کیا گیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو سینٹ جارج ہال میں 350 سے زیادہ لوگ رمضان کا روزہ افطار کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
شاہی محل میں منعقد کی گئی افطار کی تقریب میں شریک ایک شخص نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ حیرت انگیز ماحول ہے، ایسا لگ ہی نہیں رہا کہ یہ حقیقت ہے۔
رپورٹ کے مطابق شاہی محل میں اس تقریب کا اہتمام لندن میں قائم خیراتی ادارے رمضان ٹینٹ پروجیکٹ نے کیا تھا۔
ونڈسر کیسل کے وزیٹر آپریشنز ڈائریکٹر سائمن میپلز نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شاہ چارلس کئی سال سے بین المذاہب ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سینٹ جارج ہال عام طور پر سربراہانِ مملکت کی تفریح اور خصوصی ضیافتوں کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اتوار کے روز یہاں افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔
مغرب کے وقت اذان کی آواز سے پوری عمارت گونج اُٹھی جس کے بعد سنتِ نبوی ﷺ پر عمل کرتے ہوئے کھجور سے روزہ کھولا گیا اور روزہ کھولنے سے پہلے دعائیں بھی کی گئیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔