فارم 47 پر شیر افضل مروت کے بیان پر تبصرہ نہیں کروں گا: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ فارم 47 پر شیر افضل مروت کے بیان پر میں تبصرہ نہیں کروں گا، سب کو پتہ ہے فارم 47 پر کون جیتا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت کی پارٹی ممبر شپ کا فیصلہ بانئ پی ٹی آئی ہی کریں گے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقاتیں نہیں کروائی جاتیں، بانی کی ہفتہ وار 2 ملاقاتیں آئینی حق ہے اور عدالتی حکم بھی موجود ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین سے میرا سب سے زیادہ رابطہ رہتا ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ عمران خان کسی ڈیل کا حصہ نہیں ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، حکومت سے تو الیکشن سے متعلق رپورٹ اور صحافی برداشت نہیں ہو رہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ دور جھوٹے بیانیہ کا ہے، جبر کا موسم ہے، ہم اس جبر کے خلاف لڑتے رہیں گے، جھوٹ، فریب و مکر کی حکومت میں پرویز خٹک جیسے لوگ ہی لگیں گے نا۔
سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ 26 نومبر سے متعلق ہمارے پاس بہت مواد موجود ہے، اس وقت کچھ آئیڈیل عدالتی صورتحال نہیں، حکمت عملی سے آگئے بڑھ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ پی ٹی ا ئی کے رہنما
پڑھیں:
آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔
ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
(جاری ہے)
یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔
فیصلہ واپس لینے کا مطالبہوولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔
'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔