یقین دہانی کرائی گئی تھی سحر و افطار میں گیس لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی: مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
مرتضیٰ وہاب— فائل فوٹو
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی سحر و افطار میں گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی۔
اپنے ایک بیان میں مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے سحر و افطار میں گیس کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیوں ان اوقات میں گیس کی سپلائی کو بہتر نہیں بنایا جا رہا؟
مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور دیگر شہروں میں گیس کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں سحر و افطار کے وقت گیس بند ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سحر و افطار میں گیس کی
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-5
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی سٹی کونسل میں ای چالان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے یوٹرن لے لیا۔قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہوگئے اور اسے منظور شدہ قراردیاگیا، یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی۔کے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پردوبارہ پیش کیاجائے گا اور مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِبحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31اکتوبرکو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی جس پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی رہنماؤں نے گفتگو کی۔بیان میں کہا گیا کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضٰی وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔