کراچی:

نامور اداکارہ بشریٰ انصاری نے پاکستانی یوٹیوبرز، ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے مواد پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ’عجیب مخلوق‘ قرار دے دیا۔

بشریٰ انصاری کا نجی ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ میں ڈیلی ولاگرز کو دیکھ کر حیران ہوتی ہوں مگر زیادہ حیرت انہیں دیکھنے والوں پر ہوتی ہے۔

بشریٰ انصاری نے کہا کہ ڈیلی ولاگرز کروڑوں روپے کماتے ہیں لیکن ان کے مواد کا معیار انتہائی بکواس ہے اور انہیں بولنے کی بھی تمیز نہیں۔  

انہوں نے کہا کہ ہر چیز کو سمجھداری کے ساتھ کرنا چاہیے لیکن موجودہ ڈیجیٹل مواد دیکھ کر لگتا ہے جیسے ہم کسی اور دنیا کے باسی ہیں اور اس نئی نسل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔  

بشریٰ انصاری نے یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز کی بڑی کمائی پر بھی حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنا ہے کہ کچھ یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز اربوں روپے کما رہے ہیں، پتا نہیں یہ کون ہیں اور کون لوگ انکو دیکھ رہے ہیں۔  

اداکارہ نے ان انفلوئنسرز کی پرتعیش زندگیوں اور شادیوں پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی غیر معمولی فین فالوونگ اور شاہانہ شادیوں کو دیکھ کر حیران رہ گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹک ٹاکرز

پڑھیں:

واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف

اسلام آباد:

 ملازمت کا جھانسہ، ہنی ٹریپ، جعلی فری لانسنگ اسکیموں اور ملازمت کی جھوٹی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کرکے انہیں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے اور جعلی اہلکار بن کر لوگوں کو لوٹنے والے گروہوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سرٹ) نے اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے جس میں شہریوں کو خبردار کیا گیا کہ پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ پلیٹ فارمز پر ملازمت اور فری لانسنگ کے بہانے ہنی ٹریپ اسکیمز تیزی سے پھیل رہی ہیں خصوصاً نوجوان، طلبہ اور فری لانسرز نشانہ ہیں۔

نیشنل سرٹ کی جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہنی ٹریپ اور جعلی فری لانسنگ اسکیموں میں متاثرہ افراد کو جعلی ملازمت کی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کیا جاتا ہے جہاں انہیں فحش مواد دکھا کر بعد میں بلیک میل کیا جاتا ہے بلیک میلنگ کرنے والے عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جعلی اہلکار بن کر متاثرین سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک رقم طلب کرتے ہیں۔

نیشنل سرٹ کا کہنا ہے کہ ان وارداتوں میں ملوث عناصر جعلی ریکروٹرز اور گروپ ممبرز کے ذریعے فری لانسنگ مواقع کا جھانسہ دیتے ہیں اور سوشل میڈیا پروفائلز یا گروپ سرگرمیوں کی بنیاد پر شکار کا انتخاب کیا جاتا ہے، نیشنل سرٹ کی جانب سے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز کو محدود کریں، غیر مصدقہ ملازمت کی پیشکشوں سے ہوشیار رہیں صرف قابلِ اعتماد فری لانسنگ پلیٹ فارمز کا استعمال کریں، فحش مواد والے کسی بھی گروپ سے فوری طور پر نکل جائیں۔

ایڈوائزری کے مطابق عوام بلیک میلنگ یا مشتبہ سرگرمی کی صورت میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ، پی ٹی اے یا نیشنل سرٹ کو فوری رپورٹ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان، بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت، مزید ایک گواہ پر جرح مکمل
  • پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ
  • 26 نومبراحتجاج ،پی ٹی آئی کارکنان کو 6،6ماہ قید کی سزائیں
  • رجب بٹ کے گھر فائرنگ کا معاملہ، پولیس کارروائیوں کے بعد ٹک ٹاکرز میں صلح
  • واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف
  • انتہاپسند مواد سرچ کرنےاور وی پی این کے استعمال پرجرمانہ ،نیاقانون منظور
  • روس: انتہاپسند مواد سرچ کرنے پر اب جرمانہ ہوگا
  • بشری بی بی کے بیٹے موسی مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی
  • بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی
  • مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ لوگ موسیٰ کو بشریٰ کا بیٹا کیوں کہہ رہے ہیں وہ خاور مانیکا کا بیٹاہے : مریم ریاض وٹو