خدمت خلق کی عظیم مثال - ہمیونٹی فرسٹ برسبین آسٹریلیا کا کردار
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
برسبین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 5 مارچ 2025ء)آسٹریلیا میں انسانی ہمدردی اور خدمت خلق کا جذبہ ہمیشہ قابل ستائش رہا ہے، اور حالیہ شدید طوفان کے پیش منظر "ہمیونٹی فرسٹ آسٹریلیا" کے نوجوانوں نے اس کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ جب برسبین اور اس کے ملحقہ علاقوں میں طوفان اور سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا تھا، تو نوجوانوں نے ملک کی خوبصورتی کو حقیقت میں بدلتے ہوئے اپنی خدمات کو پیش کیا۔
کمیونٹی کی جانب سے نوجوانوں کا یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ انسانیت کی خدمت میں ہمیشہ سب سے آگے رہنے والا جذبہ موجود ہے۔ ان نوجوانوں نے اپنی محنت، عزم اور لگن کے ساتھ ریت کے بورے بھرنے کا کام شروع کیا، تاکہ شہریوں کی مدد کی جاسکے۔ یہ ریت کے بورے نہ صرف سیلاب سے بچنے کے لئے محفوظ دیوار کی طرح کام کرتے ہیں، بلکہ یہ متاثرہ افراد کو تحفظ فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔(جاری ہے)
یہ نوجوان بیدار مغزی اور قومی خدمت کے جذبے کے تحت کام کر رہے تھے۔ انہوں نے نہ صرف اپنے لئے بلکہ اپنی کمیونٹی کے لوگوں کے لئے اپنی خدمات فراہم کیں۔ جب انہوں نے دیکھا کہ طوفان کے باعث بہت ساری زندگیوں اور املاک کو خطرہ لاحق ہے، تو انہوں نے فوری طور پر اقدام اٹھایا۔ یہ ان کی خودداری اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کی کوشش تھی، جو ان کے دلوں میں انسانی ہمدردی کے شعور کی عکاسی کرتی ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نوجوانوں نے کرتے ہیں کے لئے
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔(جاری ہے)
26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔
دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔