افطار کے بعد پیٹ پھولنے اور گیس کی شکایات ہیں تو انکا حل جا نیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
افطار کے وقت کی ایسی عادات جو پیٹ پھولنے یا گیس کا شکار بنا دیتی ہیں ۔ماہ رمضان کے دوران لوگ پورا دن کچھ نہیں کھاتے اور قدرتی طور پر افطار کے وقت بھوک محسوس کرتے ہیں۔مگر یہ بھوک اکثر ضرورت سے زیادہ کھانے پر مجبور کرتی ہے اور بسیار خوری صحت کے لیے اچھی نہیں ہوتی۔افطار کے وقت لوگ شدید بھوک کے باعث بہت زیادہ تیزی سے کھاتے ہیں یعنی غذا اچھی طرح چبائے بغیر نگل لیتے ہیں جس سے پیٹ پھولنے، تیزابیت، اضافی گیس اور سینے میں جلن جیسے عام مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
وہ وجوہات جو رمضان المبارک کے دوران آپ کو پیٹ پھولنے، اضافی گیس یا سینے میں جلن جیسے مسائل بناتی ہیں۔
درست غذاؤں سے روزہ نہ کھولنا
اگر آپ زیادہ تیل والی اشیا سے روزہ کھولتے ہیں تو اس عادت سے سینے میں جلن اور پیٹ پھولنے جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔ماہرین کے مطابق افطار میں سب سے پہلے کھجوروں یا پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔کھجوروں کے استعمال سے بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ جسم کو نظام ہاضمہ کو متاثر کیے بغیر جسمانی توانائی کو فوری طور پر بڑھا سکتے ہیں۔اسی طرح پورا دن پانی سے دور رہنے کے بعد پانی پینے سے جسم میں پانی کی سطح معمول پر آتی ہے اور ہمارے معدے کو غذا کو ہضم کرنے کے لیے تیار رہنے میں مدد ملتی ہے۔
تیزی سے کھانا
اگر آپ افطار میں بہت زیادہ تیزی سے کھاتے ہیں تو ضرورت سے زیادہ مقدار میں کھانا کھا لیتے ہیں جس سے پیٹ پھولنے اور اضافی گیس جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔اس کے مقابلے میں اچھی طرح چبا کر کھانا ہتر ہوتا ہے کیونکہ ہمارے دماغ کو پیٹ بھرنے کے لیے احساس کو جاننے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔اچھی طرح چبا کر کھانے سے دماغ کو یہ وقت ملتا ہے جبکہ ہمارا جسم غذا میں موجود ضروری اجزا کو زیادہ آسانی سے جذب کرلیتا ہے۔
تلی ہوئی اشیا یا بھاری غذاؤں کا استعمال
افطار کے وقت تلی ہوئی اشیا جیسے پکوڑے سموسے وغیرہ کا نظارہ بہت اچھا لگتا ہے مگر ان کو بہت زیادہ مقدار میں کھانے سے تیزابیت، گیس اور پیٹ پھولنے جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ان غذاؤں کو کھانے سے نظام ہاضمہ پر بوجھ بڑھتا ہے اور آپ تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔
مقدار کا خیال نہ رکھنا
بسیار خوری سے بچنے کی کنجی یہ ہے کہ غذا کو محدود مقدار میں کھانے کی کوشش کریں۔افطار کے وقت کم مقدار میں کھانے کے استعمال بہتر ہوتا ہے کیونکہ طویل فاقے کے بعد ہم زیادہ کھانے کے خواہشمند ہوتے ہیں مگر اعتدال میں رہنے سے نظام ہاضمہ کے مسائل کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
میٹھی اشیا کا استعمال زیادہ کرنا
افطار کے بعد بہت زیادہ چینی کا استعمال بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ کرتا ہے اور اس سے جسمانی توانائی میں اچانک اضافے کے بعد کمی آتی ہے۔اسی طرح بہت زیادہ تھکاوٹ کا سامنا بھی ہوتا ہے تو افطار کے وقت میٹھا کھانے کی بجائے صحت کے لیے مفید غذاؤں جیسے پھلوں، کھجوروں یا دہی کا انتخاب کریں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: افطار کے وقت کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے کے بعد غذاو ں ہے اور
پڑھیں:
جنرل بخشی جیسے نیم پاگل لوگوں کی چیخوں سے پاکستان کی صحت پہ کوئی فرق نہیں پڑتا، ایمان شاہ
معاون خصوصی برائے اطلاعات حکومت گلگت بلتستان ایمان شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ پاکستان ایک ایٹمی طاقت کے ساتھ ساتھ دنیا کی بہترین فوج سے بھی لبریز ملک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات حکومت گلگت بلتستان ایمان شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ پاکستان ایک ایٹمی طاقت کے ساتھ ساتھ دنیا کی بہترین فوج سے بھی لبریز ملک ہے، اس کے علاؤہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستانی عوام بھی پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ مودی سرکار کشمیر میں ہونے والی دہشت گردی اور اپنی انٹیلیجنس کی ناکامی چھپانے کے لئے پاکستان کے اوپر الزام لگا کر اپنے عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ بھارتی عوام اب مودی سرکار کی مکاری اور چالاکی سمجھ چکے ہیں، جس کا منہ بولتا ثبوت جموں و کشمیر کے عوام مودی سرکار کے خلاف نعرہ بازی کر رہے ہیں جب کہ مودی سرکار اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے لیکن اب اسے مودی سرکار کو کچھ بھی حاصل نہیں ہو گا۔ بھارت نے ماضی کی طرح اب کی بار بھی اگر ایسی کوئی غلطی کی تو پاک فوج انہیں ابھینندن کی یاد دوبارہ تازہ کرے گی، جس کیلئے پاکستان اور گلگت بلتستان کا ہر جوان لالک جان شہید کی طرح پاک فوج کا سپاہی بن کر بھارت کے خلاف سینہ تان کے کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈین میڈیا میں جنرل بخشی جیسے نیم پاگل لوگوں کی چیخوں سے پاکستان کی صحت پہ کوئی فرق نہیں پڑتا۔