رانا ثناء اللہ پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کےمقدمے میں بری
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کو پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کے مقدمے میں بری کردیا گیا۔
گوجرانوالہ میں مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ کیخلاف پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل ملزم کے ملوث ہونے کے بارے میں ثبوت پیش نہ کرسکا۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے سماعت کے بعد وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کو مقدمہ سے بری کردیا۔
پولیس نے پی ڈی ایم جلسہ کے موقع پر رانا ثناء االلہ کیخلاف اکتوبر 2020ء میں تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا تھا، پی ٹی آئی دور حکومت میں بنائے گئے مقدمے میں پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کا الزام تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رانا ثناء اللہ
پڑھیں:
توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلےمیں داخل، سابق وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری، ڈپٹی سیکریٹری کا بیان قلمبند
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا اڈیالہ میں جیل میں جاری ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا جب کہ سابق وزیر اعظم کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیر ریٹائرڈ محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے دونوں گواہان کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی، مقدمے میں مجموعی طور پر 18 گواہان کی شہادت قلمبند کرکے جرح بھی مکمل کرلی گئی۔مقدمے کی سماعت کل 18 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی، استغاثہ کے گواہ نیب افسر محسن ہارون کو کل بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا گیا۔سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ملزمان کی جانب سے ارشد تبریز، قوسین فیصل مفتی، ظہیر چوہدری، عثمان گل عدالت میں پیش ہوئے، ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی، عمیر مجید ملک عدالت میں پیش ہوئے۔