واشنگٹن: غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکومت نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے براہ راست رابطہ کرلیا۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ایگزیوس نے ان رابطوں کے حوالے سے معلومات رکھنے والے دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت اور حماس کے درمیان بات چیت غزہ میں موجود امریکی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے ایک وسیع تر معاہدے کے حوالے سے ہوئی  ۔
ذرائع نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ یہ مذاکرات امریکی صدر کے خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر کی قیادت میں گزشتہ ہفتوں کے دوران دوحہ میں ہوئے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ رابطہ اس حوالے سے غیرمعمولی ہے کہ امریکا نے اس سے پہلے حماس سے کبھی براہ راست رابطہ نہیں کیا۔ خیال رہے کہ امریکا نے 1997 میں حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے حماس سے براہ راست بات چیت کے حوالے سے اسرائیل سے مشاورت کی تھی تاہم اسرائیل کو مذاکرات کی تفصیلات دیگر ذرائع سے معلوم ہوئیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق مذاکرات میں بنیادی طور پر حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کی رہائی پر بات چیت کی گئی، تاہم اس میں تمام یرغمالیوں کی رہائی اور طویل المدتی جنگ بندی کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی البتہ کوئی حتمی معاہدہ طے نہیں پایا۔
ایگزیوس کے مطابق ٹرمپ کی غزہ پالیسی صدر بائیڈن کی پالیسی سے یکسر مختلف رہی ہے۔ ٹرمپ کئی بار حماس کے خلاف سخت اقدامات کی دھمکیوں سمیت غزہ کو امریکی کنٹرول میں لینے کی تجویز بھی دے چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے قبضے میں اب بھی 59 یرغمالی موجود ہیں، جن میں سے 35 کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 22 کے زندہ ہونے کا امکان ہے، یرغمالیوں میں 5 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔
ادھر غزہ میں جنگ بندی کا 42 روزہ پہلا مرحلہ گزشتہ ہفتے ختم ہو چکا ہے اور فریقین اس میں توسیع پر متفق نہیں ہو سکے۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہ ہونے پر اسرائیل نے غزہ میں داخل ہونے والی تمام انسانی امداد روک دی ہے جس سے غزہ میں قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یرغمالیوں کی رہائی براہ راست حوالے سے کے مطابق

پڑھیں:

عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق اور یونان نے دسمبر سے بغداد اور ایتھنز کے درمیان براہِ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اعلان عراقی وزیرِ خارجہ فواد حسین اور عراق کے دورے پرآئے ان کے یونانی ہم منصب جارج جیرپیٹریٹس کی ملاقات کے دوران کیا گیا، جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ یونانی وزیرِ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی ایئرلائنز دسمبر میں پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ عراقی وزیرِ خارجہ نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان سماجی روابط کو مضبوط اور اقتصادی و سیاحتی تبادلوں کو فروغ دے گا۔ وزرائے خارجہ نے تجارت، تعلیم اور طبی شعبے میں تعاون بارے بھی گفتگو کی، یونانی کمپنیوں نے طبی سازوسامان اور ادویات کی فراہمی میں دلچسپی ظاہر کی۔علاقائی معاملات پر بات کرتے ہوئے دونوں وزرا نے غزہ کی صورتِ حال کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔عراقی وزیر خارجہ نے غزہ میں موجودہ جنگ بندی کے معاہدے کے لئے اپنے ملک کی حمایت کا اعادہ کیا۔یاد رہے کہ یونان نے 1991 ء میں عراق کے کویت پر حملے کے بعد بغداد کے لیے پروازیں معطل کر دی تھیں۔ 2010 کی دہائی میں فضائی سروسز دوبارہ شروع کرنے کے منصوبے بنائے گئے تھے لیکن بعد ازاں مختلف وجوہات کی بنا پر انہیں روک دیا گیا۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں بڑی پیشرفت
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی میں بڑی پیشرفت
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی پر اہم پیشرفت
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا